وزیر اعظم طاقت کے بل بوتے پر فیصلے کرکے وفاق کی مدد کے بجائے ٹکراؤ کا سبب بن رہے ہیں ٗاپوزیشن لیڈر

سینٹ فیڈریشن کی علامت ہے ٗکچھ لوگ عدالتوں سے زیادہ طاقتور ہیں اس لئے وزیر اعظم وفاق سے نہ ٹکرائیں ٗ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا تو پھر وفاق بمقابلہ طاقتور حکومت ہو گا ٗ خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو

منگل 8 مارچ 2016 20:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ وزیر اعظم طاقت کے بل بوتے پر فیصلے کرکے وفاق کی مدد کے بجائے ٹکراؤ کا سبب بن رہے ہیں ٗسینٹ فیڈریشن کی علامت ہے ٗکچھ لوگ عدالتوں سے زیادہ طاقتور ہیں اس لئے وزیر اعظم وفاق سے نہ ٹکرائیں ٗ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا تو پھر وفاق بمقابلہ طاقتور حکومت ہو گا ۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاکہ سینیٹ وفاق کی علامت ہے اور وہاں سے مسترد ہونے کے بعد طاقت کے بل بوتے پر کسی بھی بل کا منظور ہونا ایک خطرنا ک عمل ہے اور یہ وفاق کی علامت کو ختم کرنے کے مترادف ہے ٗ حکومت کے اس قدام سے اچھا پیغام نہیں جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوازشریف وفاق کی مدد کے بجائے اس سے ٹکراؤ کا سبب بن رہے ہیں، کچھ لوگ عدالتوں سے زیادہ طاقتور ہیں اس لیے وزیر اعظم وفاق سے نہ ٹکرائیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کو مشورہ دیتا ہوں کہ پی آئی اے نجکاری بل کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل لے کر جائیں کیونکہ وہاں سے منظوری کے بعد ہی وفاق کی منظوری کا تاثر ملے گا ٗ طاقت کے بل بوتے پر فیصلے تو ڈکٹیٹر کرتے ہیں ٗمشرف اور ضیاالحق نے بھی یہی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں جانے کا فیصلہ آئینی ضرور ہے تاہم اخلاقی اور سیاسی نہیں، اب ہم مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے اور اگر اجلاس میں سینٹ کی رائے کو نظر انداز کیا گیا تو وفاق کیلئے اچھا پیغام نہیں جائیگااپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بہت سی جماعتوں کے ساتھ اسی معاملے پر رابطے میں ہیں ٗہم پارلیمنٹ کو بالا دست سمجھتے ہیں اس لیے اپنا نقطہ نظر وہیں پیش کریں گے اور اس میں شدید احتجاج کیا جائیگا ٗ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا تو پھر وفاق بمقابلہ طاقتور حکومت ہو گا ۔