قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کا اجلاس

وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کی طرف سے ایوان میں 16 اگست 2013ء کو برآمدات کے حوالے سے کرائی گئی یقین دہانی پرسیکرٹری وزارت تجارت کی بریفنگ

منگل 8 مارچ 2016 18:07

اسلام آباد ۔ 8 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئرمین محمد افضل کھوکھر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان عبدالمجید خان خانان خیل، چوہدری منیر اظہر، ملک ابراراحمد، سردار محمد عرفان ڈوگر اور شیر اکبر خان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کی طرف سے ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران 16 اگست 2013ء کو برآمدات کے حوالے سے کرائی گئی یقین دہانی پر بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری وزارت تجارت نے کہا کہ مالی سال 2014-15ء کے دوران ملک کی برآمدات کا حجم 23 ارب 80 کروڑ ڈالر ریکارڈ ہوا جو اس سے پچھلے سال 25 ارب 10 کروڑ ڈالر تھا۔

(جاری ہے)

اسی طرح برآمدات میں 4.88 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

برآمدات میں کمی کی بڑی وجوہات میں مقامی اور بین الاقوامی عوامل کارفرما ہیں تاہم ملک میں توانائی کا شدید بحران، تباہ حال انفراسٹرکچر فرسودہ ٹیکنالوجیز، برآمدگی کلچر کا فقدان اور ٹیرف اور نان ٹیرف میں رکاوٹیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی منڈیوں میں برآمد کی مکمل صلاحیت سے استفادہ نہیں کر سکا اس کی وجہ ایران اور بھارت کے ساتھ ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ تجارت کی رکاوٹیں ختم ہونے سے پاکستان کی برآمدات میں جلد اضافہ متوقع ہے۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں کو ملک کی اجناس بالخصوص چاول کی برآمد میں اضافہ کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں سمگلنگ سے متعلق امور پر بریفنگ کیلئے وزارت داخلہ کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ اداروں بشمول وزارت فوڈ سیکورٹی کو بھی مدعو کیا جائے گا۔

وزارت تجارت کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ چاول، گوشت اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد ایران پر سے پابندیاں اٹھنے کے بعد بڑھے گی۔ توقع ہے اس طرح پاکستان ایران کے درمیان درآمدات اوربرآمدات پر پابندی اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر تجارتی بینکوں نے اٹھا دی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت پاکستانی چاول اپنے نام سے ایران کو برآمد کرتا ہے۔ اس کی روک تھام کیلئے تجارت، ریاستوں و سرحدی امور اور داخلہ کی وزارتیں مل کر اقدامات اٹھائیں۔ کمیٹی نے ایران کو چاول کی برآمد کیلئے تجارت اور نیشنل فوڈ سیکورٹی کی وزارتوں کے درمیان اشتراک کار بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔