تاجر و صنعتکار براداری رضاکارانہ ٹیکس سے استفادہ کرے،اسکیم ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہے

ٹیکس کلچر کو فروغ دیا جاسکتا ہے،گلزار فیروز، ملک زاہد مقبول، کریم عزیز اوردیگر کی ” اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 مارچ۔2016ء “ سے گفتگو

منگل 8 مارچ 2016 18:07

کراچی ۔ 8 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 مارچ۔2016ء) تاجر و صنعتکار براداری رضاکارانہ ٹیکس سے استفادہ حاصل کرے، یہ اسکیم ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہے، اس سے ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری کے ممبر گلزارفیروز، اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر ملک زائد، مقبول، فضل اسٹیل کے ایم زکی کریم عزیزکمسیٹ کونسل کے چیئر مین غلام نورانی، جوڑیا بازار ٹریڈز ایسوسی ایسن کے جنرل سیکرٹری عبدالقادرنورانی، ال سندھ صرافہ ایسوسی ایشن کے صدرہارون چاند، طارق روڈ ایسوسی ایشن کے صدر اسلم بھٹی، صدر آل کراچی انجمن تاجران رفیق جدون نے " اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔

08 مارچ۔

(جاری ہے)

2016ء " سے گفتگو کی۔ گلزار فیروز نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کو کئی چیلنجیز کا سامنا ہے تاجر برادری ان چیلنجیز سے نمٹنے کے حکومت کا ساتھ دے تاکہ ملک سے غربت، مہنگائی، بے روز گاری، توانائی بحران، دہشت گردی، امن و امان کی صورتحال اور معاشی بحران کا خاتمہ کیا جاسکے۔ ملک زائد مقبول نے کہا ہے کہ بڑے بڑے کاروباری حضرات جو ابھی تک نان فائلرز ہیں انہیں حکومت کی اس اسکیم سے فائدہ حاصل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ٹیکس کلچر کے فروغ کے لیے حکومت کو تاجر برادری کے ساتھ نرمی برتنی چاہیے اور انہیں رضاکارانہ ٹیکس اسکیم کی تاریخوں میں توسیع کرنی چاہیے۔ کریم عزیز نے کہا ہے کہ حکومت نے نان فائلز کے لیے جو اسکیم دی ہے اس سے ملک کو فائدہ ہوگا اور تاجر برادری کو بھی اس اسکیم سے فائدہ حاصل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینا چاہیے کیونکہ جب تک ہم ٹیکس نہیں دیں گے ملک آگے کی طرف نہیں جاسکے گا۔

انہوں نے کہاکہ تاجر براداری آگے بڑے اور اس کو ملکی مفاد کے لیے کامیاب بنائے۔ انہوں نے کہاکہ ہر ایک اچھی اسکیم ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تاجروں کو سوچنے کا موقع دے۔ کیمسٹ کونسل کے چیئرمین غلام نورانی نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ رضا کارانہ ٹیکس اسکیم کو آسان بنائے اور اس میں پائے جانے والے ابہام کو بھی ختم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینا ہر پاکستانی کا فرض ہے اور تاجر برادری اپنے کاروبار کو ٹیکس نیٹ میں لائیں۔

ہارون چاند نے کہا کہ حکومت اس اسکیم سے تاجر برادری کو بڑا فائدہ ہوا ہے ہر آدمی کو ٹیکس دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے کاروبار کرتے ہیں لیکن ٹیکس نہیں دیتے ان کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے افراد کے خلاف بھرپور کارروائی کرے تاکہ ملک میں ٹیکس دینے والوں پر بوجھ کم ہو۔ اسلم بھٹی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے رضا کارانہ ٹیکس اسکیم سے جن لوگوں کو فائدہ اٹھانا چاہئے تھا انہوں نے نہیں اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجر ٹیکس دیتے ہیں لیکن بڑے بڑے کاروباری حضرات ٹیکس دینے سے گریز کرتے ہیں حکومت کو چاہئے کہ ایسے افراد کو ٹیکس نیٹ میں لائے۔ رفیق جدون نے کہا کہ نان فائلرز کو چاہئے کہ وہ آگے آئیں اور اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اور ٹٰیکس دیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹٰیکس ہر پاکستانی کو دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے ٹٰیکس کا دائرہ بڑھ رہا ہے۔