پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا وزارت مواصلات کی جانب سے غیر دستخطی دستاویزات فراہم کرنے پر برہمی کا اظہار

اتنے بڑے فورم پر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا جارہاہے،رپورٹ پر دستخط موجود نہیں ہیں اورکمیٹی کو دکھائی جارہی ہے، کمیٹی کی وزارت مواصلات کے حکام کی عدم تیاری پر تشویش وزیراعظم کے حوالے سے بیان پر رانا افضل اور شیخ رشید مابین تلخ تلامی

منگل 8 مارچ 2016 17:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت مواصلات کی جانب سے غیر دستخطی دستاویزات فراہم کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے فورم پر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا جارہاہے،رپورٹ پر دستخط موجود نہیں ہیں اورکمیٹی کو دکھائی جارہی ہے۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خانیوال ملتان موٹروے توسیعی منصوبے میں پی سی ون سے اضافی1ارب33کروڑکی رقم ایکنک کی منظوری کے بغیر دی گئی ہے، محکمانہ کمیٹی میں اس پر تحقیقات کی ہدایت دی گئی تھی مگر تحقیقاتی رپورٹ ابھی تک وزارت کی جانب سے پیش نہیں کی جاسکی،اجلاس میں شیخ رشید کی جانب سے وزیراعظم کی دلچسپی کے حوالے سے بیان پر رانا افضل اور شیخ رشید کے مابین تلخ تلامی،چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے رانا افضل کی سرزنش کردی۔

(جاری ہے)

شیخ رشید نے کہا کہ کرپشن پر چپ سادھ لی جاتی ہے،کمیٹی نے وزارت مواصلات کے حکام کی عدم تیاری پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ تیاری کرکے آئین،وزارت کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ (کل) تک کیلئے موخر کردیا گیا،ابھی تک این ایچ اے نے1ارب17کروڑ روپے کی ابھی تک ریکوری کی ہے۔ منگل کوقومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا،اجلاس آڈٹ حکام کی جانب سے وزارت مواصلات کے مالی سال2013-14کے آڈٹ اعتراضات پیش کئے،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ1ارب33کروڑ سے زائد کی رقم پی سی ون کی لاگت سے زیادہ دی گئی8ماہ بعد65فیصد لاگت میں اضافہ ہوا۔

سیکرٹری مواصلات خالد مسعود چوہدری نے کمیٹی کو آگاہ کیاکہ ہم نے اسکی تحقیقاتی رپورٹ مرتب کی ہے،وزارت کمیٹی کو آڈٹ اعتراضات کے حوالے سے مطمئن نہ کرسکی،ایک آڈٹ اعتراض میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ ملتان شجاع آباد روڈ کراسنگ پر فلائی اوور کی تعمیر میں پی سی ون کی معاہداتی رقم66کروڑ29لاکھ تھی مگر اسے سے23کروڑ88لاکھ روپے کی رقم اضافی دی گئی،سیکرٹری مواصلات نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ یہ منصوبہ پہلے2لین تھا اوربعد ازاں اسے 4لین کردیا گیا جسکی وجہ سے لاگت میں اضافہ ہوا،کمیٹی نے ہدایت کی کہ سیکرٹری سطح پر اس معاملے کو حل کیا جائے،پی سی ون کو ریوائز کرنے پر لاگت میں اضافہ ہوا، کمیٹی نے تیاری کرکے نہ آنے پر سیکرٹری مواصلات کو تیاری کرکے آنے کی ہدایت کی۔

کمیٹی رکن میاں عبدالمنان نے کہا کہ سیکرٹری مواصلات کے پیچھے بیٹھے ہوئے لوگ یہ نہیں چاہتے کہ وہ اس سیٹ پر موجود رہیں۔کمیٹی رکن شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ جب تک حقیقت سامنے نہ آئے اس وقت تک ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔کمیٹی رکن شیخ رشید نے کہا کہ اربوں روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں ہیں،کیسز کو نیب کو بھیج دیں بیوروکریسی کی کرپشن پر خاموشی اختیارکرلی جاتی ہے۔کمیٹی رکن محمود خان اچکزئی نے کہا کہ شریف لوگ ہیں آڈٹ اعتراضات کی تیاری ہی نہیں کرکے آئے۔

متعلقہ عنوان :