باغبان گلاب کی کاشت مارچ میں مکمل کرلیں، محکمہ زراعت پنجاب

پودے لگانے کیلئے نرم، زرخیز اور اچھے نکاس والی زمین کا انتخاب کیا جائے،ترجمان

منگل 8 مارچ 2016 17:13

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) پھول قدرت کا حسین شاہکار ہیں اور ان پھولوں میں ہائبرڈ گلاب کو ایک نہایت اہم مقام حاصل ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق گلاب مختلف قسم کی آب وہوا اور زمینوں پر اگائے جاتے ہیں اور انہیں کوئین آف فلاورز بھی کہا جاتا ہے۔ ترجمان نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ گلاب کی کاشت مارچ میں مکمل کر لیں۔

گلاب کیلئے موزوں درجہ حرارت 20 تا 25 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اگر درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوجائے تو پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ پودے لگانے کے لئے نرم، زرخیز اور اچھے نکاس والی زمین کا انتخاب کریں۔کارڈینل، کوئین الزبتھ، پیراڈائز، اینجلیق، فرسٹ ریڈ، گولڈمیڈل، لیڈیزفرسٹ، گولڈن ٹائم، ایمرلڈگرین، فریگرنٹ کلاوڈ، آئس برگ، کلیڈئیر، روزی چیک، فارمولاون، تبت، کلاسک، بلیک بکارا،لوگیم، منڈیل اور اینجلیق نیوریڈ کی اقسام ہیں۔

(جاری ہے)

گلاب کے پودے لگانے کیلئے 2 فٹ × 2 فٹ × 2 فٹ سائز کے گڑھے کھود یں اور پودے لگانے سے کم از کم ایک ہفتہ پہلے ان کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ روشنی اور ہوا سے زمین کو فائدہ پہنچے۔ زمین میں پودے لگانے کے بعد فوراً آبپاشی کریں۔ گلاب کو بڑھوتری کیلئے پانی کی کافی ضرورت ہوتی ہے اس لیے گرمیوں میں ہفتہ میں دو دفعہ آبپاشی کریں۔ گلاب پر کالا تیلا، چست تیلا، تھرپس، ریڈسپائیڈر، مائیٹس اوردیمک کا حملہ ہوتا ہے۔ ان ضرر رساں کیڑوں کے حملہ کی صورت میں کلوروپائیریفاس یا اسیٹا میپرڈ یا امیڈا کلوپرڈ زہروں کا سفارش کردہ مقدار میں سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :