پاک بھارت مذاکرات کو کشمیر سے منسلک نہ کیا جا ئے، برطانیہ

منگل 8 مارچ 2016 14:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 مارچ۔2016ء) برطانیہ نے پٹھان کوٹ واقعہ کی پاکستان کی جانب سے تحقیقات کرانے کو سراہتے ہوئے امید اظہار کیا ہے کہ تحقیقات میں پیش رفت ہو گی۔ پاکستان بھارت مذاکرات کو کشمیر سے منسلک نہیں کرنا چاہئے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت انسداد دہشت گردی میں تعاون جاری رہے گا۔

اس بات کا اظہار برطانیہ کے وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ اور وزیراعظم پاکستان کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کی جانب سے ملاقات کے بعد دفتر خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا گیا ۔ اس موقع پر برطانیہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ برطانیہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعہ کے بعد تحقیقاتی کمیٹی بنائے جانے کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں اہم پیش رفت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے حق میں ہیں اور مذاکرات کو کشمیر سے منسلک نہیں کرنا چاہئے اور مذاکرات آگے بڑھیں گے تو سارے مسئلے آہستہ آہستہ حل ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں طویل المدتی تعاون کرنا چاہتا ہے۔ برطانیہ پاکستان کے ساتھ تجارت‘ تعلیم و صحت‘ دفاع اور ثقافت میں وزارتی سطح پر تعاون جاری ہے۔ برطانیہ پاکستان میں تعلیم کے شعبہ میں تعاون کے حوالے سے دنیا میں سب سے بڑا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کچھ علاقوں سے افغانستان میں کارروائیوں کا الزام لگایا جاتا ہے اسی طرح پاکستان کی جانب سے بھی افغانستان کی جانب سے پاکستان میں بھی کارروائی کے الزامات لگائے جاتے ہیں اور دونوں ممالک کو اس کے حوالے مل کر کوششیں کرنی ہونگی تاکہ دونوں ممالک مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں اور انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے یورپ میں آنے والے مہاجرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے نمٹنے کے لئے بھی یورپی ممالک کو مل کر اقدامات کرنے ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ میری یہ خوش نصیبی ہے کہ خواتین کے عالمی موقع پر پاکستان کا دورہ کر رہا ہوں۔ شرمین عبید چنائے نے غیرت کے نام پر جو فلم بنائی اسے آسکر ایوارڈ دیا گیا اور اس کے بعد پنجاب اسمبلی نے بھی خواتین کے حقوق کے حوالے سے بل منظور کیا ہے اور شرمین عبید چنائے سے ملاقات کر کے خوشی ہوئی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ سرتاج عزیز نے اس موقع پر کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کو شدت پسندوں کو یرغمال بنانے نہیں دینا چاہئے۔

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلیم و صحت‘ تجارت اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر برطانیہ کے وزیر خارجہ سے بات چیت ہوئی۔ مختلف شعبوں میں برطانیہ کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعہ کے فوراً بعد وزیراعظم کی جانب سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا گیا اور امید کرتے ہیں کہ جلد ہی کمیٹی بھارت کا دورہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات جلد شروع ہو جائیں گے۔انہوں نے طالبان کے مختلف گروپوں کے درمیان مذاکرات شروع ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور سلامتی چاہتا ہے اور پاکستان اور افغانستان کی جانب سے افغانستان میں امن و امان لانے کے لئے طالبان کے مختلف دھڑوں کے حوالے سے کوششیں کی جا رہی ہیں اور افغانستان کی جانب سے بھی بار بار مختلف دھڑوں کو مذاکرات کی دعوت دی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :