آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کا پرویز مشرف کو 31 مارچ کو حاضر ہونے کا حکم

منگل 8 مارچ 2016 11:06

آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کا پرویز مشرف کو 31 ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08مارچ۔2016ء) آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو 31 مارچ کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔جسٹس مظہر عالم کاکا خیل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے یہ حکم منگل کو مقدمے کی سماعت کے دوران دیا گیاحکم میں پرویز مشرف سے کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں اور خود پر عائد کی گئی فردِ جرم میں لگائے گئے الزامات کا جواب دیں تاہم اس موقع پر ان پر وکلائے استغاثہ جرح نہیں کر سکیں گے۔

منگل کو سماعت کے موقع پر پرویز مشرف کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کی طبعیت ناساز ہے اور وہ ہسپتال میں داخل ہیں۔

(جاری ہے)

اس پر عدالت نے انھیں کہا کہ اگر یہ صورتحال تھی اور اس سلسلے میں سماعت سے قبل درخواست دی جانی چاہیے تھی۔جج صاحبان نے یہ بھی استفسار کیا کہ آیا پرویز مشرف کو حاضری سے استثنیٰ حاصل ہے یا نہیں جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ ایسا کوئی استثنیٰ سابق صدر کو نہیں دیا گیا ہے۔

سماعت کے دوران سرکاری وکیل اکرم شیخ نے عدالت سے مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کی درخواست کی تاہم عدالت نے فوری طور پر اس معاملے پر فیصلہ نہیں دیا۔خیال رہے کہ پرویز مشرف آئین شکنی کے مقدمے میں ماضی میں ایک مرتبہ عدالت میں پیش ہو چکے ہیں اور اس وقت ان پر فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔حال ہی میں سپریم کورٹ نے اس مقدمے میں ملک کےسابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زاہد حامد کو شریک ملزم قرار دینے کے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کو کالعدم قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :