مسلم لیگ ن ضلع کیچ اور تربت سٹی کا اہم اجلاس

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ سے تربت شہر لانے کیلئے حفاظتی انتظامات اور جلوس کی نگرانی پر مامور کمیٹی کا جائزہ لیا گیا

پیر 7 مارچ 2016 22:35

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ ن ضلع کیچ اور تربت سٹی کا ایک اہم اجلاس ضلعی جنرل سیکرٹری بہار علی کے زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں ضلعی نائب صدر داؤد بلوچ نائب صدر نادل شاہ نائب صدر صدام حسین سیکرٹری اطلاعات قاسم بلوچ سپورٹس سیکرٹری عبدالحمید بلوچ ایڈیشنل جنرل سیکرٹری زاہد درانی سیکرٹری فنانس عبدالحق بلوچ جوائنٹ سیکرٹری عبدالحفیظ بلوچ اور تحصیل تربت کے صدر نیاز احمد بلوچ تحصیل کابینہ کے اراکین نصر اﷲ بلوچ ضمیر احمد اختر علی لیبر ونگ کے ضلعی صدر لعل بخش اقلیتی ونگ کے ضلعی صدر پرویز مسیح کسان ونگ کے ضلعی صدر ابراہیم بلوچ ایم ایس کے ضلعی صدر حافظ جمیل الرحمن یوتھ ونگ کے عبدالوحید پذیر احمد شے مرید سمیت کارکنوں نے شرکت کیا وزیر اعلیٰ بلوچستان کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ سے تربت شہر لانے کیلئے حفاظتی انتظامات اور جلوس کی نگرانی پر مامور کمیٹی کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں ضلعی جوائنٹ سیکرٹری عبدالحفیظ بلوچ نے ایک متفقہ قرار داد پیش کیا کہ مکران ڈویژن سے صرف ایک پولیٹیکل سیکرٹری ٹو وزیر اعلیٰ بلوچستان اور ایک معاون خصوصی ٹو وزیر اعلیٰ لیا جائے قرار داد متفقہ طور پر منطور کرلیا گیا ضلعی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ عبدالقدیر بلوچ ضلعی صدر مسلم لیگ (ن ) کو وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری کا پولیٹیکل سیکرٹری بنایا جائے اور صوبائی نائب صدر نواب شمبے زئی کو وزیر اعلیٰ کا معاون خصوصی بنایا جائے کیونکہ مکران بلوچستان کے بلوچ بلٹ کا پولیٹیکل گھڑ ہے اور مکران ڈویژن کا صدر مقام ہے اور ضلع کیچ مکران کا سیاسی قلعہ ہے جبکہ مکران ڈویژن کا نمائندگی کابینہ میں پارٹی کے جانب سے نہیں ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) ضلع کیچ کے کابینہ نے وزیر اعلیٰ نواب ثناء اﷲ زہری سے پرزور اپیل کیا کہ ضلعی صدر عبدالقدیر بلوچ کو پولیٹیکل سیکرٹری بنایا جائے کیونکہ موصوف نے 19جون 2002ء سے لیکر 11جولائی 2003ء تک دور آمریت میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کئے 2008ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے نشست پر NA-272سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر سرکاری امیدواروں کا مقابلہ کیا جبکہ مکران ڈویژن کے تاریخ میں پارٹی کے واحد رہنما ہیں کہ جن کا صرف اور صرف میرٹ کے مطابق دو مرتبہ پارلیمانی بورڈ میں سینٹ کیلئے نام آچکا ہے لیکن قدیر بلوچ کو سینٹ کا ٹکٹ نہ ملنے کے باوجود پارٹی کا فیصلہ سرخم تسلیم کرکے وفاداری نبھائی ہے ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ کے ضلعی کابینہ دوسرے قرار داد میں بھی پرزور مطالبہ کیا کہ نواب شمبے زئی کو وزیر اعلیٰ کا معاون خصوصی بنایا جائے کیونکہ موصوف نے مکران جیسے قوم پرستی کے گھڑ علاقہ میں اپنے سیاسی سوچ کا انتہائی بالیدگی سے مظاہرہ کرکے قوم پرست سیاسی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرکے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا ۔

متعلقہ عنوان :