سینیٹ میں متعدد قراردادیں منظور کر لی گئیں

خواتین سرکاری ملازمین کے بچوں کیلئے سرکاری دفاتر میں ڈے کیئر سینٹر بنانے کی قرارداد بھی منظور

پیر 7 مارچ 2016 20:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مارچ۔2016ء) سینیٹ میں پیر کو متعدد قراردادیں منظور کر لی گئیں۔ ارکان کی نجی کارروائی کے روز متعدد قراردادیں ایوان میں پیش کی گئیں سینیٹر صلاح الدین ترمزی نے گورنمنٹ سیونگ سکیموں ، پنشنرز اور بزرگ شہریوں کیلئے سکیموں پر شرح منافع میں اضافہ کی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔

سینیٹر ستارہ ایاز نے خواتین سرکاری ملازمین کے بچوں کیلئے سرکاری دفاتر میں ڈے کیئر سینٹر بنانے کی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کر لیا ۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین خریدنے کی قرارداد بھی سینیٹ میں منظور کر لی گئی اس موقع پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اس حوالے سے 400 مشینیں خریدی گئی ہیں جن کو بلدیاتی یا ضمنی انتخابات میں استعمال کیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

3 لاکھ مزید مشینیں خریدنے کیلئے بجٹ موجود ہے حکومت قرارداد پر عمل کریگی۔ ایوان نے سندھ طاس معاہدے میں نظر ثانی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی ۔ یہ قرارداد پیپلز پارٹی کے سینیٹر کریم خواجہ نے پیش کی اور کہا کہ سندھ طاس معاہدہ میں نئی دفعات شامل کی جائیں جس سے پاکستان اپنے دریاؤں کیلئے مزید پانی حاصل کر سکے ۔ سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہاکہ انڈیا پاکستان کے کمپوزٹ ڈائیلاگ میں سندھ طاس معاہدے کی نظرثانی کو بھی شامل کیا جائے ۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ قرآنی صحیفہ نہیں ہے اس پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے حکومت نے قرارداد کی مخالفت کی اور وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے پہلے قانونی مشاورت ضروری ہے ۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں کیوں نہیں اٹھایا ۔ بد قسمتی سے کالا باغ ڈیم منصوبے کو متنازعہ بنا دیا گیا بعد ازاں یہ قرارداد رائے شماری کیلئے ایوان میں پیش کی گئی تو ایوان میں سندھ طاس معاہدے میں نظر ثانی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔

متعلقہ عنوان :