سینیٹ نے حکومت سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدنے کے مطالبے پر مبنی قرار داد کثرت رائے سے منظورکرلی

الیکشن کمیشن نے شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے آزمائشی بنیادوں پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے، ابتدائی طور پر 400الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدی جائینگی، تجربہ کامیاب رہا تو مزید 3 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدی جائیں گی، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب کا اعظم سواتی کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال

پیر 7 مارچ 2016 20:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مارچ۔2016ء) سینیٹ نے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کیلئے حکومت سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدنے کے مطالبے پر مبنی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی جبکہ قرار داد پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے آزمائشی بنیادوں پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے، حکومت ابتدائی طور پر 400الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خرید کافیصلہ کرلیا ہے، اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو مزید 3 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدی جائیں گی۔

پیر کو تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی نے ایوان میں قرار داد پیش کی کہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت ای سی پی کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدے، حکومت کی جانب سے قرار داد کی مخالفت نہ کرینے کے باوجود ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے قرار داد پر بحث کرائی جس کے بعد قرار داد پر زبانی رائے شماری کرائی گئی، حکومتی ارکان نے بھی قرار داد کی حمایت کی تاہم ایک حکومتی رکن جنرل(ر) صلاح الدین ترمذی نے قرار داد کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں قرار داد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اعظم خان سواتی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر 400الیکٹرانک مشینیں خریدیں تا کہ ضمنی انتخابات میں انہیں آزمایا جا سکے۔ جنرل(ر) ترمذی نے کہا کہ مغرب میں بھی اس نظام کو فول پروف نہیں بنایا جا سکا، اس لئے مغرب میں اسے فول پروف ہونے دیں، پھر پاکستان میں یہ نظام لانے کی ضرورت ہے۔ شاہی سید نے کہا کہ ان کی پارٹی قرار داد کی حمایت کرتے ہیں، شفاف انتخابات ضروری ہیں، یہ ٹیکنالوجی اپنانے میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے، بھارت میں بھی اس کا کامیاب تجربہ ہو چکا۔

عثمان کاکڑ نے کہا کہ ای ووٹنگ جمہوریت کی مضبوطی کا باعث بنے گی، ہر الیکشن میں شکایات پیدا ہوتی ہیں، امریکہ میں بھی ای ووٹنگ ہوتی ہے، بھارت میں گزشتہ 20 سال سے اس کا استعمال ہو رہا ہے، آئندہ عام انتخابات میں یہ نظام ضرور متعارف ہونا چاہیے۔ تاج حیدر نے کہا کہ 2012 میں ای سی پی نے 12ماڈل حاصل کئے تھے اور ایک کو بہترین قرار دیا تھا، اس نظام سے دھاندلی کے الزامات نہیں لگ سکیں گے۔

طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ ان کی پارٹی بھی قرار داد کی حمایت کرتی ہے۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ہر الیکشن کے بعد دھاندلی کے الزامات لگتے ہیں کمیشن نے فیصلہ کیا کہ یہ مشینیں استعمال کرتا ہے، اس لئے 400 مشینیں درآمد کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا اگر تجربہ کامیاب رہا تو 3لاکھ مزید مشینیں درآمد کی جائیں گی، بھارت میں یہ مشینیں استعمال ہو رہی ہیں، انتخابی اصلاحات کی کمیٹی اس پر کام کر رہی ہے۔