صنفی مساوات کی پہلی رپورٹ اورجینڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا اجراء،پنجاب حکومت جنوبی ایشیاء میں سبقت لے گئی

خواتین کو ترقی کے یکساں مواقع دینے سے ہی پاکستان آگے بڑھے گا‘ رپورٹ کی روشنی میں خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے تاکہ وہ معاشی و سماجی ترقی کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کر سکیں‘ شہبازشریف وزیراعلیٰ کاپنجاب جینڈر پیریٹی رپورٹ اورجینڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے اجراء کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی ویژنری قیادت میں خواتین کی ترقی کیلئے انقلابی اقدامات کئے گئے ہیں‘ گورنر پنجاب

پیر 7 مارچ 2016 19:23

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مارچ۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ خواتین پر مشتمل ہے اور انہیں زیور تعلیم سے آراستہ اور ترقی کے یکساں مواقع فراہم کئے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، اسی لئے وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے گزشتہ کئی سالوں سے خواتین کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے تاریخ ساز اقدامات کئے ہیں۔

پنجاب حکومت نے جنوبی ایشیا کی پہلی صنفی مساوات(جینڈرپیریٹی) رپورٹ 2016 شائع کی ہے جس کی روشنی میں خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے تاکہ خواتین معاشرے کا فعال حصہ بن کر معاشی و سماجی ترقی کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کر سکیں۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار یہاں پنجاب صنفی مساوات( جینڈر پیریٹی) رپورٹ 2016 اورجینڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے اجراء کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ ، صوبائی وزراء بیگم ذکیہ شاہنواز،عائشہ غوث پاشا، حمیدہ وحیدالدین، راجہ اشفاق سرور، آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن ، سفارتکاروں، خواتین کے بارے میں پنجا ب کمیشن کی چیئرپرسن فوزیہ وقار، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، متعلقہ سیکرٹریز، این جی اوز کے نمائندوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا ایک عظیم دن ہے کہ پنجاب حکومت نے جنوبی ایشیا میں پہلی صنفی مساوات ( جینڈر پیریٹی)رپورٹ 2016ء جاری کرکے سبقت لی ہے۔ رپورٹ کی تیاری میں پنجاب کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ وقار ، ان کی ٹیم اور متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں جن پر میں انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے خواتین کو بڑا احترام دیا ہے اور اسلام انہیں بااختیار بنانے اور مساوی حقوق کی فراہمی پر زور دیتا ہے۔ ہمارے نبی آخرالزمان ﷺ کی ایک حدیث مبارک کہ ’’جنت ماں کے قدموں تلے ہے‘‘ نے خواتین کی عظمت کو اور بڑھا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے خواتین کی ترقی کیلئے قائداعظمؒ کے ویژن کے مطابق انقلابی نوعیت کے اقدامات کئے ہیں۔

پنجاب میں خاتون محتسب کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ قانون سازی اور لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے خواتین کے جائیداد میں وراثتی حق کو یقینی بنایا گیا ہے۔ خواتین کے مسائل کے حل کیلئے وویمن کمیشن کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جبکہ تمام سرکاری محکموں میں خواتین کیلئے ملازمت کا کوٹہ 15 فیصد مختص کیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمت کے حصول میں خواتین کو عمر میں 3 سال کی رعایت دی گئی ہے۔

ملازمت کرنے والی خواتین کیلئے صوبے بھر میں ڈے کیئر سنٹر قائم کئے جا رہے ہیں۔ سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت اب تک ایک لاکھ 40 ہزار بچیوں کو فنی تربیت دی جا چکی ہے۔ خواتین کو فنی تربیت کی فراہمی دراصل انہیں معاشی وسماجی خودمختاری دینے کے مترادف ہے۔ خودروزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام میں بھی خواتین کو شامل کیا گیا ہے اور شفاف نظام کے ذریعے فراہم کئے گئے بلاسود قرضوں سے لاکھوں خاندان مستفید ہو رہے ہیں اور ان کی ریکوری بھی تقریباً سوفیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ لائیوسٹاک سیکٹر کے فروغ کے پیش نظر خواتین کے معاشی استحکام کیلئے دیہی خواتین کو 11 ہزار سے زائد مویشی دیئے گئے ہیں تاہم اس کام کو مزید آگے بڑھانا ہے تاکہ دیہی خواتین مزید بااختیار اور مضبوط بنیں۔اس کے علاوہ سرکاری ملازمت کرنے والی خواتین کو ایک اضافی تبادلے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں ورکنگ ویمن ہاسٹلز بھی قائم کئے جا رہے ہیں۔

سرکاری اداروں کے بورڈز میں خواتین کی نمائندگی 33 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دور آمریت میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو میرٹ اور شفافیت کو نظرانداز کرتے ہوئے بھرتی کیا گیا۔18 ویں ترمیم کے تحت محکمہ صحت صوبوں کو منتقل ہواجس کے تحت لیڈیز ہیلتھ ورکرز کا اثاثہ بھی صوبوں کے پاس آیا ۔لیڈیزہیلتھ ورکرز کی بھرتی میں اگرچہ سابق حکومتوں نے میرٹ کو نظرانداز کیا تاہم یہ خواتین کا معاملہ تھا اس لئے پنجاب حکومت نے انہیں ریگولر کیا اور ان کی تنخواہوں کیلئے اربوں روپے فراہم کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے اپنے تمام ادوار میں میرٹ اور شفافیت کی پالیسی کو فروغ دیا ہے اور تمام محکموں میں بھرتیاں صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر کی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم نے لیڈیز ہیلتھ ورکرز کو ملازمت سے نہیں نکالا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کی خواتین باصلاحیت ہیں اور وہ مختلف شعبوں کی ترقی میں بھرپور حصہ لے رہی ہیں۔

مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح سمیت دیگر خواتین نے قومی تعمیر کی کاوشوں میں جو کردار ادا کیا ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان کی خواتین باہمت ،باصلاحیت اور محنتی ہیں اور قومی تعمیر کے شعبوں میں ان کی کارکردگی لائق تحسین ہے۔ مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے قومی تعمیر کی کاوشوں میں بھرپور حصہ لیا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

ارفع کریم بھی قوم کی ایک ذہین بیٹی تھی جسے پاکستان کا آئن سٹائن کہا جائے توکچھ غلط نہ ہوگا۔ شرمین عبید چنائے نے بھی دو مرتبہ آسکر ایوارڈ حاصل کرکے ملک و قوم کا نام روشن کیا۔ ایک شہید پائلٹ خاتون مریم مختیار نے قوم کیلئے جان کی بازی لگا دی جبکہ سوات کی بہادر بیٹی ملالہ یوسفزئی نے امن کا نوبل انعام جیت کرقوم کا سر فخر سے بلندکیا ہے۔

اسی طرح دیگر شعبوں میں پاکستان کی خواتین اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے لیجانے کیلئے خواتین کو عملی میدان میں بھر پور کردارادا کرنا ہوگا اور اپنے علم کے ذریعے پاکستانی معاشرے کو آگے لیجانا ہوگا۔انجینئرنگ ،میڈیکل اوردیگرعلوم کی تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر عملی میدان میں دکھانا ہیں تاکہ پاکستانی معاشرہ ترقی کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنائے اور ترقی دیئے بغیر نہ تو پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے اور نہ ہی ترقی یافتہ اقوام میں شامل ہو سکتا ہے، اس لئے ہمیں خواتین کو ترقی کے دھارے میں لانے اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرنے کیلئے مزید موثر اقدامات کرنا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنفی مساوات رپورٹ 2016 ء کی اشاعت پنجاب حکومت کا بڑا کارنامہ ہے جس کی روشنی میں خواتین کی ترقی کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی خواتین کی فلاح و بہبود اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے آئندہ چار ہفتوں میں جامع سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ جینڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا جدید نظام بھی صنفی مساوات کے حوالے سے سودمند معلومات فراہم کر رہا ہے اور یہ جدید نظام خواتین کیلئے مزید اقدامات کرنے کے حوالے سے معاون ثابت ہو رہا ہے۔

گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے جینڈر پیریٹی رپورٹ 2016ء جاری کرکے سبقت لی ہے جو پوری قوم کیلئے باعث مسرت ہے۔ جنوبی ایشیا میں پہلی مرتبہ ایسی رپورٹ کا جاری ہونا کسی اعزا ز سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں خواتین سبقت لے رہی ہیں اور دیگر شعبوں میں بھی خواتین کا کردار قابل ستائش ہے۔

وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی ویژنری قیادت میں حکومت نے خواتین کی ترقی کیلئے قابل ستائش اقدامات کئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے خواتین کو وراثت میں حق دلانے کیلئے بھی موثر قانون سازی کی ہے۔ شہبازشریف اور ان کی محنتی اور قابل ٹیم نے خواتین کی ترقی کیلئے بے مثال اقدامات کئے ہیں جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ صوبائی وزیر ترقی خواتین حمیدہ وحیدالدین نے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی رہنمائی میں خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے موثر انداز سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

ملک کی ترقی میں خواتین کا کلیدی کردار ہے۔ نیا جدید نظام خواتین کیلئے فلاحی اقدامات کے حوالے سے معاون ثابت ہوگا۔ پنجاب کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن فوزیہ وقار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جینڈر پیریٹی رپورٹ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر اربن یونٹ ڈاکٹر ناصر جاوید نے جینڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے خدو خال کے بارے میں آگاہ کیا۔

برطانوی ہائی کمیشن کی نمائندہ جینفرکولی نے اپنے خطاب میں جینڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کو شاندار نظام قرار دیا اور صنفی مساوات رپورٹ 2016ء کی اشاعت کو پنجاب حکومت کا مثالی کارنامہ قرار دیا۔ انہو ں نے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے خواتین کی ترقی کیلئے لائق تحسین اقدامات کئے ہیں جس پر میں انہیں مبارکباد دیتی ہوں۔ تقریب کے اختتام پر چیئرپرسن فوزیہ وقار نے وزیراعلیٰ شہبازشریف کو پنجاب جینڈر پیریٹی رپورٹ 2016ء پیش کی۔ وزیراعلیٰ نے پراجیکٹ پر کام کرنے والوں میں شیلڈز تقسیم کیں۔

متعلقہ عنوان :