امریکہ سے جنگی ساز و سامان کی بجائے تعلیمی مدد کامطالبہ کیا ہے، امریکہ کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہر سال 1000 ہزار طالب علموں کو پی ایچ ڈی کیلئے سکالر شپ دیا جائے گا،مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس پر قانون اور حکومت حرکت میں نہیں آئے ،ہر قسم کی شکایت کے ازالے کیلئے ادارے موجود ہیں،سال 2018 ء میں ملکی ترقی کے تمام اہداف حاصل کرلیں گے، ایچ ای سی کا بجٹ 48 ارب روپے سے بڑھا کر 78 ارب روپے کردیا ہے،یکم اپریل سے پرائمری سکولوں میں بچوں کا داخلہ مہم شروع کی جارہی ہے، تمام صوبوں ‘ آزاد جموں کشمیر ‘ فاٹا اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو خط لکھا جائے گا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 7 مارچ 2016 18:55

امریکہ سے جنگی ساز و سامان کی بجائے تعلیمی مدد کامطالبہ کیا ہے، امریکہ ..

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ امریکہ سے جنگی ساز و سامان کی بجائے تعلیمی مدد کامطالبہ کیا ہے۔ امریکہ کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہر سال 1000 ہزار طالب علموں کو پی ایچ ڈی کیلئے سکالر شپ دیا جائے گا۔ مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس پر قانون اور حکومت حرکت میں نہیں آئے ، ہر قسم کی شکایت کے ازالے کیلئے ادارے موجود ہیں۔

سال 2018 ء میں ملکی ترقی کے تمام اہداف حاصل کرلیں گے۔ ایچ ای سی کا بجٹ 48 ارب روپے سے بڑھا کر 78 ارب روپے کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج نیشنل انرولمنٹ ڈرائیو کے حوالے سے صوبائی نمائندوں سے اجلاس کے دوران کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یکم اپریل سے پرائمری سکولوں میں بچوں کا داخلہ مہم شروع کی جارہی ہے جس کیلئے تمام صوبوں ‘ آزاد جموں کشمیر فاٹا اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو خط لکھا جائے گا اور تمام متعلقہ ادارے اس حوالے سے اپنی کارکردگی کا سنجیدگی سے مظاہرہ کریں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں موجود تمام صوبوں اور متعلقہ ادارے کے نمائندون نے بچوں کی داخلہ مہم پر مختلف تجاویز بھی پیش کی ہیں جس پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے تمام مسائل حل کرنے کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں 100 فیصد بچوں کو بنیادی تعلیم کیلئے راہ ہموار کریں گے اور اس حوالے سے تمام حکومتیں ‘ متعلقہ ادارے اور سول سوسائٹی اپنا کردار ادا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت مختلف پالیسیوں پر غور کررہی ہے جس میں سے ایک پالیسی بچوں کو سکول میں داخلہ ناگزیر کیا جائے گا اور پھر ان بچوں کو سکولوں میں برقرار رکھا جائے گا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تعلیم کا معیار بہتر بنانے کیلئے اہم اقدامات کیے جائیں گے اور تعلیمی معیار کو جانچنے کیلئے نیشنل کیوریکلم کونسل بنا دیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اصلاحات احسن اقبال کا کہنا تھا کہ امریکہ دورے کے دوران امریکی حکام سے جنگی ساز و سامان کی بجائے تعلیمی مدد کا مطالبہ کیا ہے اور اگلے دس سال کے دوران 10000 طالب علموں کو امریکہ کی بہترین یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کیلئے سکالر شپ دیئے جائین گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اساتذہ اور تعلیم کے متعلقہ آفیسران کو ٹریننگ کیلئے ایک مثالی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جائے گا اور اس حوالے سے فوری کام کرنے کے احکامات جاریکردیئے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ تعلیم پر جی ڈی پی کا 4 فیصد خرچ کیا جائے گا جو کہ اب صرف تین فیصد ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی طور پر پاکستان کا تشخص بہتر ہورہا ہے اور پاکستان کو مزید آگے لے جانے کی ضرورت ہے انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں چین راہداری منصوبہ ایک حساس منصوبہ ہے اور اس پر تمام سیاسی پارتیوں اور رہنماؤں کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا خط سرکاری طور پر موصول نہیں ہوا جبکہ سوشل میڈیا پر خط کو دیکھا ہے اور یہ حکومت کے پی کے کے خط کو سوشل میڈیا پر لانا انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میبں مسائل زیادہ ہیں اور وسائل کم ہیں اور پاکستان کے تمام اداروں کومسائل کا حل نکالنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ترقی پذیر ملک ہے اور اس مین وسائل و مسائل میں جنگ جاری ہیؤ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا جمہوریت کا ستون ہے اور میڈیا بھی سیاست دان کی طرح ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ برتھ سرٹیفکیٹ کیلئے بھی نادرا کو احکامات دیں گے اور نادرا کی مدد سے بچوں کے سکولوں میں داخلہ اور تعلیم کو اہمیت دی جائے گی۔

دنیا میں مقابلے کیلئے تعلیم صروری ہے اور آج نفسیاتی جنگ کا دور ہے جس کے ذریعے قومیں ترقی اور تباہی کی طرف جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ احساس کا مقصد جہالت کوختم کرنا ہے اور تعلیم کو ہر انسان کیلئے مہیا کریں گے ان کا مزید کہنا تھا کہ انرولمنٹ کے ساتھ ساتھ لٹریسی ریٹ کو کم کرنے کیلئے بچوں سمیت بڑے عمر کے لوگوں کو بھی تعلیم دی جائے گی۔

اجلاس میں تمام صوبوں کے نمائندے وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمن اور فاٹا ‘ بلتستان کے علاوہ آزاد جموں کشمیر کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ہے۔ اس موقع پر تمام نمائندوں نے اپنی اپنی تجاویز پیش کی ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمن کا کہنا تھاکہ اساتذہ کی ٹریننگ کیلئے اقدامات کرنے کی صرورت ہے اور اس حوالے سے ایک بڑا قومی ادارہ بنانے کی ضرورت ہے جس میں اساتذہ کو ٹریننگ دی جائے گی۔