ٹیکسٹائل ویلیو چین پر عائد گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس فوری ختم کیا جائے ،طارق سعود

پیر 7 مارچ 2016 16:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مارچ۔2016ء) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(آپٹما) کے مرکزی چیئرمین طارق سعود نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں پورے ٹیکسٹائل ویلیو چین پر عائد گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس(جی آئی ڈی سی) کوفوری طورپرختم کیاجائے،ایک بیان میں چیئرمین آپٹما نے وزیراعظم نوا ز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کے اس فیصلے کا زبردست خیر مقدم کیا ہے جس میں پنجاب میں واقع ٹیکسٹائل ملز کو ہفتے کے ساتوں روز گیس کی سپلائی یقینی بنانے کے لیے 200ایم ایم سی ایف ڈی ،آر ایل این جی مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے،طارق سعود نے حکومت کے اس فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے بالخصوص پنجاب میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کوچوبیس گھنٹے گیس کی سپلائی ممکن ہوسکے گی اور انڈسٹری کودرپیش توانائی کی کمی کے گھمبیر مسئلے پر قابو پانے میں ملے گی، انہوں نے کہا کہ گیس کی بلاتعطل سپلائی یقینی بنانے سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری آنے کے راستے کھلیں گے جس سے بندہونے والی ٹیکسٹائل ملز دوبارہ چلائی جاسکیں گی اور کم استعداد پر چلنے والی ملز اپنی پوری استعداد کے مطابق پیداوار دینے کے قابل ہو سکیں گی،چیئرمین آپٹما کا کہناتھا کہ 6.31ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے نرخ کر آر ایل این جی کی فراہمی سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداواری لاگت میں کمی ہوگی اور ان کی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں خطے کے دیگر ممالک کے مصنوعات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوسکیں گی،طارق سعود کا کہنا تھا کہ پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافے اور لیکیوڈیٹی کی کمی کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بدترین بحران کا سامناہے،اس صورتحال میں انڈسٹری پر جی آئی ڈی سی کے نفاذ کی وجہ انڈسٹری کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، مناسب لیکیوڈیٹی نہ ہونے اور جی آئی ڈی سی کے نفاذ کی وجہ سے پاکستانی انڈسٹری عالمی مارکیٹ میں خطے کے دیگر ممالک کا مقابلہ کرنے کے قابل ہی نہیں رہی،انہوں نے بتایا کہ ان مسائل کی وجہ سے جنوری2016کے دوران پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں10فی صد کی کمی ہوگئی،ان کا کہناہے کہ لیکیوڈیٹی کی کمی اور توانائی بحران کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی30فی صد پیداواری استعداد کم ہوچکی ہے،طارق سعود نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہونے کے بعد پاکستان میں انڈسٹری پر جی آئی ڈی سی کے نفاذ کا کوئی جواز نظر نہیں آتا،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی پوری ٹیکسٹائل چین پر عائد جی آئی ڈی سی کو فوری طورپر واپس لیا جائے تاکہ یہ انڈسٹری عالمی مارکیٹ میں مسابقت کے قابل ہوسکے اور اپنا مارکیٹ شیئر دوبارہ حاصل کرسکے، انہوں نے ملک کے اکنامک منیجرز سے درخواست کی کہ وہ آگے آئیں اور انڈسٹری کا سپورٹ کرتے ہوئے ٹیکسٹائل انڈسٹری پر عائد جی آئی ڈی سی کو ختم کرنے کا ایک اور بولڈ فیصلہ کریں ، اس اہم موڑ پر جی آئی ڈی سی کو ختم کرنے کے فیصلے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے میں مدد ملے گی اور ملک میں معاشی خوشحالی لانے کا عمل تیز تر ہوگا�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :