سپیکر قومی اسمبلی کا عالمی یوم خواتین کے موقع پر صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے عز م کا اعاد ہ

پیر 7 مارچ 2016 16:17

اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مارچ۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صا دق نے کہا ہے کہ پائیدارترقی اور شراکتی جمہوریت کاحصول صنفی مساوات کو یقینی بنائے بغیر ناممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی یوم خواتین ہمیں خواتین کو بااختیار بنانے اور ہرشعبہ ہائے زندگی میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کراتا ہے ۔

انہوں نے ان خیالا ت کا اظہار عالمی یوم خواتین کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 8مارچ کو اقوام متحدہ کے زیراہتمام دنیا بھر میں منایا جاتا ہے ۔سپیکر نے 2016کے عالمی یوم خواتین کے موضوع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا کی مجموعی آبادی کا نصف خواتین کی آبادی پر مشتمل ہے اور تما م شعبہ ہائے زندگی میں ان کی شمولیت اور صنفی امتیازکا خاتمہ انتہائی ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

سر دار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان میں صنفی امتیاز کے خاتمے اور خواتین کے حقو ق کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ قانون سازی عمل میں لا ئی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا پاکستان کے ویژن 2025کے پرو گرام کااہم جزو ہے۔ انہوں نے صنفی مساوات کے لیے آئینی ضمانتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کے باب 1جو بنیادی حقوق سے متعلق ہے میں تمام شہریوں کو بغیر کسی صنفی امتیاز کے برابری کے حقوق حاصل ہیں اور آئین کے آرٹیکل 25،26،اور 27کے تحت تمام شہریوں کو بلا تفریق عوامی مقامات تک رسائی اور سر وس میں تفریق کے خلا ف تحفظ حاصل ہے۔

سپیکر نے مزید کہا کہ پاکستان انسانی حقوق کے عالمی معاہدات خصوصاًخواتین کے حقوق کے تحفظ اور صنفی مساوات کے حصول کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں سماجی اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ویمن پارلیمنٹری کاکس قانون سازی کے عمل میں خواتین اراکین پارلیمان کے کردار کوموثر بنانے اورخواتین کے حقوق کے تحفظ میں انتہائی مثبت کردار ادا کر رہا ہے ۔

سپیکر نے کہا کہ خواتین کے کردار کو تسلیم کرنا ،تمام شعبوں میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانااور آئین پاکستان انہیں حاصل عزت واحترام آزادی اور مساوات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :