پنجاب بھر میں لاکھوں جعلی اسلحہ لائسنس انتظامیہ کی ملی بھکت سے جاری ہونے کا انکشاف

صوبائی محکمہ داخلہ کا جعلی اسلحہ لائسنس کے حامل افراد سے اسلحہ کی برآمدگی کافیصلہ

پیر 7 مارچ 2016 12:40

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 مارچ۔2016ء) پنجاب بھر میں لاکھوں کی تعداد میں جعلی اسلحہ لائسنس انتظامیہ کی ملی بھکت سے جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ صوبائی محکمہ داخلہ کا جعلی اسلحہ لائسنس کے حامل افراد سے اسلحہ کی برآمدگی کافیصلہ کیا گیا ہے ۔آن لائن کے مطابق فیصل آباد ڈویژن میں22 ہزار کے لگ بھگ جعلی اسلحہ لائسنس انتظامیہ اور اسلحہ ڈیلروں کی ملی بھگت سے جاری ہوئے ہیں جبکہ فیصل آباد میں ابتدائی رپورٹ کے مطابق 4ہراز دوسو98اسلحہ لائسنس کو جعلی قرار دیدیا گیا ،حکومت نے ان اسلحہ لائسنسز ہولڈروں سے کروڑوں روپے کی رقم بھی وصول کر لی ۔

ذرائع نے بتایا کہ اسلحہ برانچ کے کلروں کے خلاف کا رروائی کرتے ہوئے بعض اعلیٰ افسران کو جن کی ملی بھگت سے جعلی اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے تھے انہیں کلیئر کر دیا گیا ہے جبکہ کسی بڑے افسران جن میں سابق ڈپٹی کمشنر ، ایڈیشنل ڈپٹی کمیشنر عہدہ کے افسران بھی اس سکنڈل میں شامل تھے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی ہے حکومت کی اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزیشن کرنے کی پالیسی سے ہزاروں لائسنس ہولڈز پریشان ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

آن لائن کو معتبر زرائع نے بتایا کہ ہزاروں کی تعداد میں اسلحہ لائسنس کالعدم مذہبی تنظیموں کے ساتھ ساتھ ایسے خطرناک ملزموں کو بھی نہ صرف اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے بلکہ ان کا اندراج مختلف پوسٹ آفس میں بھی ہو چکا ہے حکومت کے دائرے ایسے افراد کی تلاش میں سر گرم ہیں تاکہ ان سے ناجائز اسلحہ برآمد کر کے ان کے خلاف کاروائی کی جاسکے ۔پنجاب بھر میں جعلی اسلحہ سکینڈل میں ملوث تیس سے زاید سرکاری ملازمین کو ملازمت سے برطرف اور معطل کیا جا چکا ہے جبکہ بعض اہل کاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی کے ساتھ ساتھ مزید کاروائی کیلئے ان کے کیس محکمہ اینٹی کرپشن کو بھجوا دئے گئے ہیں تاکہ تحقیقات کا دائرہ وسیع ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :