فیصل آباد، ترقیا تی منصوبہ جات میں کروڑوں روپے کی کرپشن میں گرفتار اہلکا رو ں کی نیب کو پلی با رگینگ کی پیشکش

گرفتار ملزمان نے کرپشن میں حاصل کی گئی رقم واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، نیب

پیر 7 مارچ 2016 11:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 مارچ۔2016ء) فیصل آباد کی تعمیر و ترقی و دیگر منصوبہ جات میں کروڑوں روپے کی کرپشن میں گرفتار محکمہ پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے انجینئر اعجاز احمد ، ٹھیکیدار عزیز احمد اور ایک ریٹائر ایس ڈی او نے ان منصوبہ جات میں خرد برد کی رقم احتساب بیورو کو واپس کرنے کے لئے رضامندی ظاہر کر دی ہے ۔ آن لائن کے مطابق گزشتہ روز احتساب بیورو پنجاب نے فیصل آباد میں مختلف میگاپراجیکٹ اور دیگر منصوبہ جات جو کروڑوں اربوں روپے کی لاگت سے شروع کئے گئے تھے اس میں کرپشن کی شکایت ملنے پر احتساب بیورو نے ٹھیکیدار اور دو انجینئرز جن میں ایک انجینئر حال ہی میں ریٹائر ہو چکا تھا کو گرفتار کر کے احتساب عدالت سے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا دوران تفتیش ملزموں نے اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ان تعمیراتی کاموں میں نہ صرف ناقص میٹریل استعمال کیا بلکہ کنال روڈ کے ساتھ بنائی گئی سڑک پر جو مٹی ڈالی گئی اس میں بھی کروڑوں روپے کا گھپلا کیا جبکہ اس کرپشن میں ان کے ساتھ ساتھ بعض بیوروکریٹ افسران بھی شامل ہیں، احتساب بیورو کے ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے کرپشن میں حاصل کی گئی رقم واپس کرنے کی رضامندی ظاہر کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

اور اس سلسلہ میں ملزموں سے مذاکرات جاری ہیں اور آئندہ چند یوم تک کروڑوں روپے ملزموں سے برآمد کر کے سرکاری خزانے میں جمع کرائے جائیں گے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ فیصل آباد کے ای ڈی او فنانس چودھری عبدالغفور جنہیں شیخوپورہ میں اپنی تعیناتی کے دوران کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اس کا 11 مارچ تک جسمانی ریمانڈ حاصل کر کے ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے ۔

ای ڈی او فنانس ملزم چودھری عبدالغفور نے دوران تفتیش فیصل آباد میں جاری بعض تعمیراتی اور میگاپراجیکٹ میں کرپشن ہونے کے بارے میں بھی انکشافات کئے ہیں جس کی روشنی میں احتساب بیورو آئندہ چند یوم میں فیصل آباد کے مزید افسران کو گرفتار کر سکتی ہے جبکہ ای ڈی او فنانس کی گرفتاری کے بعد ڈی سی او آفس فیصل آباد کے ساتھ ساتھ مختلف تعمیراتی کاموں کے انچارج افسران میں بھی خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے اور اکثر افسران دفتر آنے کی بجائے دفتر سے باہر رہ کر اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے اپنے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں یاد رہے کہ فیصل آباد میں شہر کو کشادہ کرنے کے لئے جو شاہراہیں تعمیر کی گئی تھیں اس میں بھی ناقص میٹریل استعمال کیا گیا ہے جبکہ شہر میں سولنگ اکھاڑ کر جو ٹف ٹائل لگائی گئی ہیں اس میں بھی نہ صرف ناقص میٹریل کا استعمال ہوا بلکہ کروڑوں روپے کے سرکاری فنڈ میں خرد برد کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :