حکومت کا 10مارچ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کافیصلہ ، 7بل منظور کرانے کیلئے اتحادی جماعتوں سے رابطے

بیرون ممالک میں موجود حکومتی اراکین اسمبلی اور سنیٹرز طلب ، رابطوں کیلئے وزیراعظم نے 4وزرا پر مشتمل کمیٹی بنادی

اتوار 6 مارچ 2016 14:43

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 مارچ۔2016ء ) 10مارچ کو منعقد ہونے والے پارلیمان کے دو روزہ مشترکہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے پی آئی اے سمیت 7بل منظور کرانے کے لیے اتحادی جماعتوں سے رابطے سمیت بیرون ممالک موجود حکومتی اراکین اسمبلی اور سنیٹرز کو بھی طلب کرلیا ،اتحادی جماعتوں سے رابطے کے لیے وزیراعظم نے 4وزراء پر مشتمل کمیٹی جس میں وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب ،وزیر موسمیاتی تغیرات زاہدحامد،وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین اور وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ بنادی ۔

سینیٹ سے پی آئی اے نجکاری بل مسترد ہونے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلاکر اس بل کو منظور کرانے کا فیصلہ کیا۔حکومتی جماعت کے ایوان بالا میں پالیمانی لیڈر مشاہداﷲ خان نے پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل 2016 کو مشترکہ اجلاس سے منظور کرانے کا عندیہ دیا تھا۔

(جاری ہے)

وزارت پارلیمانی امور نے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی۔وزیراعظم نوازشریف کی منظوری کے بعد سمری صدر کو بھجوائی جائے گی، پی آئی اے نجکاری بل سمیت حکومت کے 7 بل مشترکہ اجلاس سے منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق 7بلوں میں پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل 2016 شامل ہے جو اس سے قبل قومی اسمبلی بطور آرڈیننس منظور ہونے کے بعد سینیٹ سے مسترد ہو گیا تھا بعدازاں حکومت نے پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل 2016 قومی اسمبلی میں پیش کیا اور اسے منظور بھی کروایا گیا جس پر اپو زیشن کی شدید مخالفت کا بھی حکومت سامنا رہا تھا ، غیرت کے نام پر قتل کیخلاف ترمیمی بل 2016 بھی شامل،اینٹی ریپ ترمیمی بل 2015 بھی منظوری کیلئے مشترکہ اجلاس کا منتظر، نجکاری کمیشن دوسرا ترمیمی بل 2015 بھی مشترکہ اجلاس سے منظور کرانے کا امکان،گیس چوری کی روک تھام اور واجبات کی وصول بل 2014 بھی مشترکہ اجلاس میں لایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سول سرونٹس ترمیمی بل 2014 بھی مشترکہ اجلاس میں لایا جائے گا،دی ایمیگریشن ترمیمی بل 2014 بھی مشترکہ اجلاس سے منظوری کا منتظر، ان بلوں میں سے کچھ اسمبلی سے منظور نہ ہوسکے تو کچھ سینیٹ نے مسترد کئے(