قصور،کمسن لڑکی کوزیادتی کانشانہ بنانے والاڈکیتی کی واردات سے فرارہوتے پولیس مقابلے میں زخمی،اعتراف جرم کے بعدہلاک

ہفتہ 5 مارچ 2016 22:28

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 مارچ۔2016ء) دو روز قبل تھانہ صدر قصور کے علاقہ علی پارک کے رہائشی محمد یوسف کی پانچ سالہ معصوم اور ننھی کلی مریم فردوس کو اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے والا درندہ صفت ملزم دوران واردات اپنے ہی ساتھی ملزم کی فائرنگ سے ہلاک ہونے پر شہر یوں کی ایک بڑی تعداد نے صدر بار قصور چوہدری منیر احمد کی قیادت میں پولیس کی اعلیٰ کارکردگی کو سراہتے ہوئے ریلی نکالی اور پنجاب پولیس زندہ آباد کے نعرے لگائے ۔

تفصیل کے مطابق گزشتہ رات عابد نامی شخص نے 15کا ل کی کہ پریس کلب قصور کے قریب سے 2 نامعلوم ملزمان اسلحہ کے زور پر موٹرسائیکل اور نقدی7/8ہزار روپے چھین کر فرار ہو گئے ہیں تو اطلاع پا کر ایس ایچ او صدر انسپکٹر محمد یونس اور ایس ایچ او اے ڈویژن انسپکٹر ملک طارق محمود نے ہمراہ دیگر ملازمان ملزمان کا تعاقب کیا تو ملزمان نے پولیس پارٹی کو دیکھ پوزیشن سنبھالتے ہوئے دونوں اطراف سے فائرنگ شروع کردی ۔

(جاری ہے)

تو ایک ڈاکو اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا پولیس نے بھی حفاظت خو د اختیاری کے تحت فائر کیے جبکہ ساتھی ڈاکو رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاگ جانے میں کامیاب ہوگیا زخمی ڈاکو نے اپنا نام ندیم عرف دیمہ بتلایا اور اعترا ف کیا کہ ایک روز قبل علی پارک میں پانچ سالہ بچی کو میں نے ہی اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کو زخمی حالت میں ہسپتال لیجایا جا رہا تھا کہ راستہ میں ہی ہلاک ہوگیا ۔

شہر قصور کی عوام نے قصور پولیس کی اعلیٰ کارکردگی کو سراہتے ہوئے صدر بار قصور چوہدری منیر احمد کی زیر قیادت ایک ریلی نکالی جس میں انجمن تاجران کے عہدیداران ،ظفر اقبال کھوکھر ،محمدآصف ،شیخ اعجاز ،محمد اسلام خاں میو ،تصدق حسین کھوکھر ،وکلاء ،صحافی اور سماجی کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ریلی کے شرکاء نے ڈی ایس سٹی محمد اکرام خاں ، ڈی ایس پی صدر مرزا عارف رشید ،ایس ایچ او اے ڈویژن ملک طارق محمود اور ایس ایچ او صدر قصور انسپکٹر محمد یونس کو پھولوں کے ہار پہنائے اور قصور پولیس زندہ آباد کے نعرے لگائے۔

اس موقع پر ڈی ایس پی صدر سرکل نے کہا کہ ڈی پی اوسید علی ناصر کی زیر قیادت قصور پولیس جرائم کے خاتمہ ،کریمینل کا قلع قمع کرنے اورشہریوں کی جان ومال کی حفاظت کی خاطر خون کا آخری قطرہ تک بہانے سے بھی گریز نہیں کر ے گی

متعلقہ عنوان :