ہم نے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن 2006 میں شروع کی‘ چوہدری پرویز الٰہی

ورلڈ بینک سے معاہدہ کیا، فرسٹ ٹائم اِن پاکستان منصوبوں میں شامل تھا، شہبازشریف نے 4 سال روکے رکھا

ہفتہ 5 مارچ 2016 18:53

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مارچ۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کا آغاز میری حکومت نے 2006 میں کر دیا تھا، یہ میرے فرسٹ ٹائم اِن پاکستان کے عوامی فلاحی منصوبوں میں شامل تھا جس کیلئے صوبائی اسمبلی میں باقاعدہ قانون سازی کی گئی اور رحیم یار خان اور قصور میں عملی طور پر کام شروع کر دیا گیا تھا جس کے بعد گجرات میں بھی اس پر کام شروع ہو گیا تھا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے تو یہ منصوبہ روک رکھا تھا وہ اور ان کے وزرا جھوٹ بولنا چھوڑ دیں اور کسی معاملہ میں کبھی تو سچ بول لیا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میری حکومت کی طرف سے پٹواری کلچر کے خاتمہ اور ہر شہری کو گھر بیٹھے اپنی املاک کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ کی فراہمی کے اس منصوبہ کیلئے رقم فراہم کی گئی، ورلڈ بینک کے ساتھ معاہدہ کیا گیا جس کے تحت بینک نے 28 مارچ 2007 کو 5ارب روپے کی امداد منظور کی تھی لیکن جب شہبازشریف نے حکومت سنبھالی تو انہوں نے اس منصوبے کو بھی عوامی فلاح کے میرے دیگر منصوبوں کی طرح کولڈ سٹوریج میں بند کر دیا اور 4 سال بعد اس پر دوبارہ کام شروع کر دیا کہ لوگ بھول چکے ہوں گے کہ یہ چودھری پرویزالہی نے شروع کیا تھا۔