انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے انٹرنیشنل کمیونٹی کو دعوت دیتے ہیں، بیرسٹر سلطان

مقبوضہ کشمیر میں فراڈ الیکشن ہوتے ہیں اسلئے ہم مقبوضہ کشمیر کی حکومت کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتے،امریکن ایمبیسی کے اعلی سطحی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعہ 4 مارچ 2016 21:17

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مارچ۔2016ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں انتخابات کی مانیٹرنگ کے لئے ہم انٹرنیشنل کمیونٹی کو دعوت دیتے ہیں ووٹر فہرستوں کی تیاری سے لے کر ووٹوں کی گنتی تک کا سارا مرحلہ وہ خود دیکھ سکیں کہ الیکشن شفاف اور غیر جانبددار ہوئے ہیں یا نہیں۔

کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں فراڈ الیکشن ہوتے ہیں اسلئے ہم مقبوضہ کشمیر کی حکومت کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتے۔ اولاً تو رائے شماری انتخابات کا متبادل ہے ہی نہیں اسکے باوجود وہاں الیکشن فراڈ ہوتے ہیں۔اسلئے ہم انٹرنیشنل کمیونٹی کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں مانیٹرنگ کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اپنی رہائشگاہ پر امریکن ایمبیسی کے اعلی سطحی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرامریکن ایمبیسی کے وفد میں پولیٹیکل قونصلرایئن میککیری ( Ian McCary ) ،ایکسٹرنل افئیرز کی چیف لبنی خان، اینٹرنل یونٹ چیف مائیکل وایاء(Michael Via) شامل تھے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آزاد کشمیر کے یہ انتخابات مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی اہم ہیں کیونکہ مسئلہ کشمیر اہم موڑ میں داخل ہو چکا ہے اوریہ انتخابات اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ آزاد کشمیر کے عوام کیا چاہتے ہیں بلکہ یہ آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق کا بھی معاملہ ہے کیونکہ نواز شریف دھاندلی کا ماسٹر ہے اور وہ آزاد کشمیر میں بھی دھاندلی کرنا چاہتا ہے۔

پہلے تو چیف الیکشن کمشنر کو نو ماہ تک مقرر ہی نہیں کیا گیا اور اب دو ماہ قبل چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ لیکن ہم جلد بازی میں کسی دھاندلی کوبرداشت نہیں کریں گے۔اسلئے ہم آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات میں انٹرنیشنل مانیٹرنگ چاہتے ہیں جسطرح کہ پاکستان کے 2013 ء کے انتخابات میں مانیٹرنگ ہوئی تھی۔ اسی لئے ہم چاہتے ہیں کہ یہاں پر بھی انٹرنیشنل مانیٹرنگ ہو۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے امریکی وفد کو آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور عمران خان کے کوٹلی جلسہ اور نواز ،مودی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔*

متعلقہ عنوان :