جرمن کے معاشرے میں برداشت کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے‘ جرمن پروفیسر ڈاکٹر بیٹنا روبوٹکا

جمعہ 4 مارچ 2016 21:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مارچ۔2016ء) معروف جرمن پروفیسر ڈاکٹر بیٹنا روبوٹکا نے کہا ہے کہ جرمنی میں مشرق وسطیٰ سے مہاجرین کی بڑی تعداد میں آمد سے بہت سے سماجی و معاشی مسائل پیدا ہو رہے ہیں جس سے نبٹنے کے لئے جرمن میں برداشت کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں اکیڈیمیا اور میڈیا جرمن کے باشندوں کا مہاجرین کے بارے میں ذہن تبدیل کرنے میں وہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام منعقدہ خصوصی سیمینار سے خطاب کر رہی تھی۔

سیمینار میں ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جرمنی صرف مشرق وسطیٰ ہی نہیں بلکہ افغانستان اور عراق سے بھی آئے مہاجرین کو جگہ دے رہا ہے جبکہ جرمنوں کی آبادی گھٹ رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جرمنی کو اپنی صنعتوں چلانے کے لئے نوجوانوں کی بڑی تعداد میں ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ثقافتی اختلافات کے باعث مہاجرین کی سیٹلمنٹ میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد نے کہا کہ پاکستان میں بھی مہاجرین کے باعث مختلف سماجی و معاشی مسائل نے جنم لیا ہے اور پاکستان میں انتہا پسندی کی ایک وجہ بھی ہیں اسی وجہ سے پاکستان جرمنی کے مسائل کو بآسانی سمجھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ سے آئے مہاجرین کو پناہ دینے پر جرمنی نے بہترین انسانی کردار ادا کیا ہے۔ سیمینار میں فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی اور سوال جواب کا سیشن منعقد ہوا۔

متعلقہ عنوان :