پیمرا کا ڈاکٹر شاہد مسعود کے خلاف وفاقی وزیر خزانہ کی شکایت کا نوٹس، معاملہ فیصلے کیلئے کونسل آف کمپلینٹس کو بھجوا دیا

اسحاق ڈار کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں اے آر وائی نیوز کے چیف ایگزیکٹو اور اینکر شاہد مسعود سے 14 روز میں معافی مانگنے اور ایک ارب روپے ہرجانے کا تقاضہ کیاگیا ہے

جمعہ 4 مارچ 2016 18:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 مارچ۔2016ء) پیمرا نے اے آر وائی نیوز چینل کے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کے خلاف وفاقی وزیر خزانہ کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ کونسل آف کمپلینٹس کو مزید فیصلے کیلئے بھجوا دیا، اسحاق ڈار نے پیمرا کو شکایت کے ساتھ ساتھ اے آر وائی نیوز کے چیف ایگزیکٹو اور اینکر شاہد مسعودکو بھی قانونی نوٹس بھجوایا تھا جس کے تحت ان سے 14 روز میں معافی مانگنے اور ایک ارب روپے ہرجانہ اداکرنے کا تقاضہ کیاگیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پیمرا نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قانونی مشیر کی اے آر وائی نیوز چینل کے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کے 19 فروری 2016ء کو 10 بج کر 05 منٹ پر نشر کردہ پروگرام میں وفاقی وزیر خزانہ کے خلاف انتہائی ہتک آمیز ‘ بے بنیاد الزامات لگانے کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ شکایت کونسل آف کمپلینٹس کو مزید فیصلے کے لئے بھجوا دی ۔

(جاری ہے)

دائر کردہ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے جان بوجھ کر بدنیتی پر مبنی پروگرام جو کہ حقائق سے بالکل عاری تھا میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف جھوٹے ‘ بے بنیاد اور غلط الزاماگ لگا کر ان کی شہرت کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے جس کی بناء پر پیمرا سے قو انین کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

لہذا پیمرا نے مذکورہ شکایت کا اپنے قوانین کے تحت نوٹس لیتے ہوئے اسے مزید کارروائی کیلئے کونسل آف کمپلینٹس بھجوا دیا ۔ جبکہ گزشتہ روز وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اے آر وائی نیوز کے چیف ایگزیکٹو اور اینکر شاہد مسعود کو قانونی نوٹس بھجوا یاگیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ شاہد مسعود نے19فروری کے پروگرام میں غلط،گمراہ کن اور توہین آمیز الفاظ استعمال کئے تھے۔

شاہد مسعود کے پروگرام میں بدنیتی کے ساتھ اسحاق ڈار کی کردارکشی کی گئی اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ شاہد مسعود کا ٹاک شو مکمل جھوٹ،بے بنیاد اور من گھڑت مندرجات پر مبنی تھا،اسحاق ڈار عوامی نمائندہ ہیں،اور ان الزام سے ان کی ساکھ مجروح کرنے کی کوشش کی گئی، یہ قابل تعجب ہے کہ معاملے کی تصدیق کئے بغیر اسحاق ڈار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کی گئی، مذکورہ ٹاک شو کے مندرجات کی سختی سے تردید کی جاتی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شاہد مسعود نے اپنے عمل سے الیکٹرانک میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔اسحاق ڈار نے ساری عمر دیانتداری سے نام کمایا ہے۔ من گھڑت الزامات اور کردار کشی والے اس پروگرام پر پیمراکارروائی کرے،مذکورہ ٹاک شو کو نشر کرنا الیکٹرانک میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے ۔اے آر وائی نیوز چینل کے خلاف قانونی شکایت پیمرا کو بھی بھجوائی گئی ہے۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ شاہد مسعود نے قانونی تقاضہ پورا نہ کیاتو مزید قانونی نتائج کے خود ذمہ دار ہونگے،قانونی نوٹس کا تقاضہ پورا نہ ہونے پر متعلقہ قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی،قانونی نوٹس میں شاہد مسعود سے ایک ارب روپے ہرجانے کا تقاضہ بھی کیا گیاہے، وکیل کی طرف سے شاہد مسعود کو ہتک عزت کے قانون کی دفعہ8کے تحت نوٹس بھجوایاگیا،نوٹس میں شاہد مسعود کو معافی مانگنے کی14دن کی مہلت دی گئی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ معافی نامہ کو اسی انداز میں ٹی وی پر نشر کیاجائے جس طرح مذکورہ ٹاک شو نشر ہوا،معافی نامہ کو انگریزی اور اردو کے قومی اخبارات میں بھی نمایاں طورپر شائع کرایا جائے،قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار2013سے وفاقی وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں،اسحاق ڈار1974سے یورپ مشرق وسطی اور افریقہ میں مختلف اعلی ذمہ داریاں ادا کرچکے ہیں،اسحاق ڈار گذشتہ22برس سے رکن پارلیمنٹ بنتے آرہے ہیں،اسحاق ڈاردو مرتبہ رکن قومی اسمبلی اور تین مرتبہ سینیٹر منتخب ہوئے، وہ مسلم لیگ ن کے سینئر اور قابل عزت رہنما ہیں،پیشہ وارانہ زندگی میں ساکھ،محنت اور دیانتداری کے باعث اسحاق ڈار کی ہمیشہ عزت کی گئی وہ پاکستان میں مختلف اعلی عہدوں پر اہم سرکاری ذمہ داریاں اداکرتے رہے ہیں،اسحاق ڈار کو برطانیہ سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے شعبے میں سونے کا تمغہ بھی ملا،اعلی خدمات پر حکومت پاکستان نے انہیں2011میں نشان امتیاز عطا کیا

متعلقہ عنوان :