پنجاب: قتل کا تنازع حل کرنے کیلئے 9 سالہ بچی ’ونی‘

گمو رام نے 21 فروری کو ناجائز تعلقات کا الزام لگا کر اپنی بیوی بختو مائی کو قتل کیا ،پنچایت نے گمو رام کی 9 سالہ بہن کی ’ونی‘ کے طور پر بختو مائی کے عزیز سے شا دی کا فیصلہ صا در کر دیا

جمعہ 4 مارچ 2016 12:35

رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مارچ۔2016ء) صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں پنچایت (خود ساختہ عدالت) نے قتل کے تنازع کو حل کرنے کے لیے 9 سالہ بچی کو ’ونی‘ کرنے کا فیصلہ سنادیا۔رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے چَک 178/7-R گلشنِ فرید پولیس اسٹیشن کے رہائشی گمو رام نے 21 فروری کو ناجائز تعلقات کا الزام لگا کر اپنی بیوی بختو مائی کو قتل کردیا تھا۔

پولیس نے قتل کے جرم میں گمو رام کو گرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں علاقے کی پنچایت نے گمو رام کی 9 سالہ بہن کی ’ونی‘ کے طور پر بختو مائی کے انکل پنو رام کے 14 سالہ بیٹے ہری چند سے شادی کا فیصلہ سنایا، جبکہ گمو رام کو بختو مائی کے رشتہ داروں کو ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرنے کا بھی کہا گیا۔’ونی‘ قرار دی گئی 9 سالہ بچی کی 14 سالہ ہری چند سے شادی جمعے کو روزطے پائی ہے۔اسٹیشن ہاوٴس آفیسر چوہدری یاسین کا کہنا ہے کہ وہ کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ابھی اس حوالے سے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔پولیس چیک پوسٹ کے انچارج الیاس گورایا کا کہنا تھا کہ انہیں گزشتہ رات منعقد ہونے والی پنچایت کے حوالے سے کچھ معلومات حاصل ہوئی ہیں، لیکن ان کے پاس ابھی اس کی زیادہ تفصیلات نہیں ۔

متعلقہ عنوان :