پاک تاجک ٹریڈ اینڈ کلچرل فیسٹیول اپریل میں تاجکستان میں منعقد کیا جائیگا ،تاجک سفیر

جمعرات 3 مارچ 2016 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مارچ۔2016ء) پاکستان میں تعینات تاجکستان کے سفیر جانونوو شیرالی نے کہا کہ تاجکستان کا سفارتخانہ ریپبلک آف تاجکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے 7تا 10اپریل 2016کو تاجکستان کے شہر دوشانبے میں پاک تاجک ٹریڈ اینڈ کلچرل فیسٹیول کا انعقاد کرے گا اور پاکستان کی تاجر برادری کیلئے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اس فیسٹیول میں شرکت کر کے اپنی مصنوعات کی نمائش کریں اور تاجکستان کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کریں۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذکورہ فیسٹیول میں پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات، کپڑا، کنسٹریکشن و بلڈنگ میٹریل، ہوم اپلائنسسزو فرنیچر، جنرل مشینری و ایکوپمننٹ، زرعی مصنوعات و مشینری، آئی ٹی پرایکٹس و سروسز، کھیلوں کا سامان، فوڈ پرایکٹس و پراسسنگ مشینری، ہیلتھ کیئر پراڈیکٹس، پرنٹنگ و پیکجنگ اور سیاحت و کلچر سمیت متعدد مصنوعات کی نمائش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ پاکستانی تاجروں کو تاجکستان کے سرکاری و نجی شعبوں کے نمائندگان کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کا بھی موقع فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاجکستان نے چار فری اکنامک زونز قائم کر رکھے ہیں لہذا پاکستان کے سرمایہ کار تاجکستان کے ان زونز میں سرمایہ کاری کر کے سنٹرل ایشیاء اور یورپ کی طرف اپنی مصنوعات کی برآمدت کو بہتر طور پر فروغ دے سکتے ہیں۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان کا سفارتخانہ تاجکستان میں منعقد ہونے والی تجارتی نمائش میں شرکت کرنے کیلئے پاکستان کی تاجر برادری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں کیونکہ تاجکستان پاکستان کو پن بجلی فراہم کر سکتا ہے جبکہ پاکستان تاجکستان کو فارماسوٹیکلز، فوڈ، زرعی اور ٹیکسٹائل مصنوعات سمیت متعدد مصنوعات فراہم کر سکتا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ 2011-12کے دوران دونوں ممالک کے درمیان صرف 2.1128ملین ڈالر کی باہمی تجارت بہت ہی ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مناسب قیمت پر براہ راست ٹرانسپورٹ سہولت کی عدم دستیابی باہمی تجارت کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور تاجکستان آپس میں براہ راست ہوائی روابط قائم کرنے کے ساتھ ساتھ ریلوے اور سڑک کے ذریعے روابط قائم کرنے پر توجہ دیں جس سے باہمی تجارت میں کافی بہتری آئے گی ۔

انہوں نے کہا کہ تاجکستان پاکستانی تاجروں کیلئے ویزے کے حصول کے عمل کو مزید آسان بنائے اور پاکستان کی مصنوعات کیلئے بلند ٹیرف پر بھی نظرثانی کرے جس سے دوطرفہ تجارت میں بہتری آئے گی۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کاسا 1000 منصوبے کے تحت ٹرانسمیشن لائن کو بروقت مکمل کرنے کیلئے تمام مطلوبہ اقدامات اٹھائیں اور ترجیحی تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے کوششیں تیز کریں جس سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے اور باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے سازگار حالات پیدا ہوں گے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر شیخ عبدالوحید نے بھی پاکستان اور تاجکستان کے مابین تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :