شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کو پاکستان میں قانون کے شعبہ میں پہلی یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان

بدھ 2 مارچ 2016 22:40

کراچی ۔ 2 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مارچ۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کو پاکستان میں قانون کے شعبہ میں پہلی یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے اور یہ قانون کی تعلیم کے شعبہ میں ایک نمایاں پیش رفت ہے جس سے صوبہ کے طالب علموں کو بہت فائدہ ہوگا اور اس سے فارغ التحصیل ہونے والے طالب علم، وکالت اور عدلیہ کے شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں گے، 2013ء میں اپنے قیام کے بعد سے یونیورسٹی نے مختصر عرصہ میں نہایت تیزی سے ترقی کی ہے۔

بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی کے کلفٹن میں واقع کیمپس کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، گورنر سندھ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم سید وجاہت علی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ صوبہ نے نہایت قابل فخر وکلاء اور جج پیدا کئے ہیں جنھوں نے قانون کے شعبہ میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے اور اس بات کی قوی امید کی جا سکتی ہے کہ لاء یونیورسٹی کے قیام سے ایسے وکلاء اور ججوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی کلاسز کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قیام کے ابتدائی برسوں میں کسی بھی تعلیمی ادارے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن مسلسل محنت، لگن اور خلوص نیت سے ان مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پروفیشنل تعلیم کے اداروں میں معیار تعلیم برقرار رکھنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ صوبہ بھر میں قانون کی معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے یونیورسٹی کے کیمپس خیر پور، لاڑکانہ اور حیدرآباد میں کھولنے کی تجویز بہت خوش آئند ہے اور اسے جلداز جلد عملی جامہ پہنانے کیلئے مزید اقدامات کئے جانے چاہئیں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ابراہیم حیدری میں واقع لاء یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس پر کام کی رفتار کو تیز کرکے اسے جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے صوبہ کے لاء کالجوں کے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء سے الحاق کے معاملے پر تیزی سے اقدامات کرنے اور متعلقہ اداروں کی مشاورت سے فیصلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ گورنر سندھ نے یونیورسٹی کی لائبریری میں کتابوں میں اضافہ خصوصاً ریفرنس کے لئے کتابیں رکھنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے یونیورسٹی کی کمپیوٹر لیب کا معائنہ کیا اور کلاسز میں موجود طالب علموں سے بھی ان کی پڑھائی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر قاضی خالد نے گورنر سندھ کو بتایا کہ یونیورسٹی کا پہلا سمسٹر مکمل ہوچکا ہے اور اس وقت یونیورسٹی میں 300 طالب علم تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے ابراہیم حیدری میں مین کیمپس کی تعمیر کا منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہے جس کیلئے 1148.178ملین روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ موجودہ مالی سال کے بجٹ میں اس مقصد کے لئے 125 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کیمپس کی چار دیواری کی تعمیر مکمل کی جا چکی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے لے فنڈز کی فراہمی پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا شکریہ ادا کیا۔