خطے سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ پاکستان اور افغانستان کے وسیع تر مفاد میں ہے، ثناء اﷲ زہری

دونوں ممالک دہشت گردی سے متاثر ہیں لہٰذا ہمیں ملکر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے وہاں امن ہوگا تو بلوچستان اور پاکستان بھر میں امن ہوگا، افغان قونصل جنرل وحید اﷲ مومند سے بات چیت

بدھ 2 مارچ 2016 22:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 مارچ۔2016ء ) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ خطے سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ پاکستان اور افغانستان کے وسیع تر مفاد میں ہے، دونوں ممالک دہشت گردی سے متاثر ہیں لہٰذا ہمیں ملکر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے وہاں امن ہوگا تو بلوچستان اور پاکستان بھر میں امن ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغان قونصل جنرل وحید اﷲ مومند سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کے روز یہاں ان سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران خطے میں امن کی صورتحال ، افغان مہاجرین کی واپسی اور ان کی رجسٹریشن سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں اس بات سے مکمل طور پر اتفاق کیا گیا کہ مذہب اور کسی بھی نام سے دہشت گردی کرنے والے دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں، دہشت گردی کی وجہ سے دونوں ملکوں کے عوام کو بے پناہ نقصان پہنچ رہا ہے اور کئی گھرانے تباہ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں کر رہی ہیں اس جنگ میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحہ پر ہیں، انہوں نے کہا کہ جب افغانستان میں دہشت گردی کی کوئی کاروائی ہوتی ہے تو اس کے اثرات پاکستان اور بالخصوص بلوچستان پر بھی مرتب ہوتے ہیں، جب تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہوتا پاکستان بھی بدامنی کا شکار رہے گا۔

افغان قونصل جنرل نے وزیراعلیٰ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان دنیا اور خطے کے امن کے لیے قربانیاں دے رہاہے، اس موقع پر افغان مہاجرین کی واپسی اور ان کی رجسٹریشن کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغان پناہ گزین باعزت طور پر اپنے وطن واپس جائیں،انہوں نے کہاکہ ان کی واپسی کے امور کو حتمی شکل دینے تک ان کی رجسٹریشن ہونی چاہیے ، افغان قونصل جنرل نے کہا کہ ہم اپنے برادر ملک پاکستان کے مشکور ہیں جو گذشتہ 30سالوں سے افغان پناہ گزینوں کی مہمان داری کر رہا ہے، انہوں نے افغان صدر اور حکومت کی جانب سے نواب ثناء اﷲ خان زہری کو وزیر اعلی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری اور گوادرپورٹ کی فعالی خطے اور خاص طور سے افغانستان کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کی کوششوں سے خطے میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے جس کی وجہ سے تاپی گیس پائپ لائن اور بجلی کے منصوبوں پر عملدرآمد ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے چمن سرحد کے ذریعے بلوچستان سے تجارت میں اضافے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر دونوں طرف کے تاجروں کے لیے سہولتوں میں اضافہ کیا جائیگا۔

انہوں نے بلوچستان کی جیلوں میں قید افغان باشندوں تک سفارتی رسائی دینے کی درخواست کی۔ جس پر وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ محکمہ داخلہ کو اس حوالے سے جائزہ لینے کی ہدایت کی جائے گی۔بعدازاں وزیراعلیٰ بلوچستان نے افغان قونصل جنرل کو یادگاری شیلڈ پیش کی جبکہ افغان قونصل جنرل نے وزیراعلیٰ کو افغانی قالین کا تحفہ پیش کیا۔