پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے وہاں امن ہوگا تو بلوچستان اور پاکستان بھر میں امن ہوگا،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری
بدھ 2 مارچ 2016 22:34
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ خطے سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ پاکستان اور افغانستان کے وسیع تر مفاد میں ہے، دونوں ممالک دہشت گردی سے متاثر ہیں لہذا ہمیں ملکر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے وہاں امن ہوگا تو بلوچستان اور پاکستان بھر میں امن ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغان قونصل جنرل وحید اﷲ مومند سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کے روز یہاں ان سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران خطے میں امن کی صورتحال ، افغان مہاجرین کی واپسی اور ان کی رجسٹریشن سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں اس بات سے مکمل طور پر اتفاق کیا گیا کہ مذہب اور کسی بھی نام سے دہشت گردی کرنے والے دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں، دہشت گردی کی وجہ سے دونوں ملکوں کے عوام کو بے پناہ نقصان پہنچ رہا ہے اور کئی گھرانے تباہ ہوئے ہیں۔(جاری ہے)
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں کر رہی ہیں اس جنگ میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحہ پر ہیں، انہوں نے کہا کہ جب افغانستان میں دہشت گردی کی کوئی کاروائی ہوتی ہے تو اس کے اثرات پاکستان اور بالخصوص بلوچستان پر بھی مرتب ہوتے ہیں، جب تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہوتا پاکستان بھی بدامنی کا شکار رہے گا۔
افغان قونصل جنرل نے وزیراعلیٰ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان دنیا اور خطے کے امن کے لیے قربانیاں دے رہاہے، اس موقع پر افغان مہاجرین کی واپسی اور ان کی رجسٹریشن کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغان پناہ گزین باعزت طور پر اپنے وطن واپس جائیں،انہوں نے کہاکہ ان کی واپسی کے امور کو حتمی شکل دینے تک ان کی رجسٹریشن ہونی چاہیے ، افغان قونصل جنرل نے کہا کہ ہم اپنے برادر ملک پاکستان کے مشکور ہیں جو گذشتہ 30سالوں سے افغان پناہ گزینوں کی مہمان داری کر رہا ہے، انہوں نے افغان صدر اور حکومت کی جانب سے نواب ثناء اﷲ خان زہری کو وزیر اعلی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری اور گوادرپورٹ کی فعالی خطے اور خاص طور سے افغانستان کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کی کوششوں سے خطے میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے جس کی وجہ سے تاپی گیس پائپ لائن اور بجلی کے منصوبوں پر عملدرآمد ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے چمن سرحد کے ذریعے بلوچستان سے تجارت میں اضافے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر دونوں طرف کے تاجروں کے لیے سہولتوں میں اضافہ کیا جائیگا۔ انہوں نے بلوچستان کی جیلوں میں قید افغان باشندوں تک سفارتی رسائی دینے کی درخواست کی۔ جس پر وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ محکمہ داخلہ کو اس حوالے سے جائزہ لینے کی ہدایت کی جائے گی۔بعدازاں وزیراعلیٰ بلوچستان نے افغان قونصل جنرل کو یادگاری شیلڈ پیش کی جبکہ افغان قونصل جنرل نے وزیراعلیٰ کو افغانی قالین کا تحفہ پیش کیا۔مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.