پنجاب پو لیس میں بھرتی اور ریٹائرمنٹ کی مدت اور طریقہ میں تبدیلی کا فیصلہ ‘تجویز حکومت پنجاب کو بجھوائی جائیں گی

پنجاب پولیس میں نئی بھرتیوں کے طریقہ کار اور خصوصی طور پر کانسٹیبلز، ہیڈ کانسٹیبلز اور اے ایس آئیز کی بھرتی کی عمر 18سے 20سال کرنے ،کانسٹیبل کی ریٹائرمنٹ کی عمر 50سال، ہیڈ کانسٹیبل کی53سال اور اے ایس آئی کی 55سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ جیسی قانونی تجاویزحکومت پنجاب کو بھیجنے کا فیصلہ‘آئی جی پنجاب کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس میں اجلاس

بدھ 2 مارچ 2016 22:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 مارچ۔2016ء) پنجاب پولیس میں کی جانے والی نئی بھرتیوں کے لئے ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے، پولیس قومی رضاکار کی بہتری ، صوبے بھر میں تمام پولیس یونٹس میں موجودمنظور شدہ آسامیوں کی ریشنلائزیشن اور اس سلسلے میں قانونی ترامیم اور سپیشل پروٹیکشن یونٹ میں بھرتی کیے جانے والے افسروں اور اہلکاروں کے سروس سٹرکچر اور گھڑ سوار پولیس کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی سربراہی میں سنٹرل پولیس آفس لاہور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب، ڈاکٹر عارف مشتاق، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب، کیپٹن (ر) عارف نواز، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، سہیل خان، ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی ، امجد جاوید سلیمی، ایڈیشنل آئی جی لیگل، علی ذوالنورین، ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ، کیپٹن (ر) عثمان خٹک، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ I-، اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ II-، سلمان چوہدری، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، بی اے ناصر، ڈی آئی جی I.T، شاہد حنیف، ڈی آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، جان محمد، ڈی آئی جی ویجیلنس، آغا یوسف، اے آئی جی آپریشنز، احسن یونس، اے آئی جی لاجسٹکس، ہمایوں بشیر تارڑ، اے آئی جی فنانس، حسین حبیب امتیازاور اے آئی جی لیگل کامران عادل کے علاوہ دیگر سینیئر پولیس افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس پنجاب پولیس میں نئی بھرتیوں کے طریقہ کار اور خصوصی طور پر کانسٹیبلز، ہیڈ کانسٹیبلز اور اے ایس آئیز کی بھرتی کی عمر 18سے 20سال کرنے جبکہ کانسٹیبل کی ریٹائرمنٹ کی عمر 50سال، ہیڈ کانسٹیبل کی53سال اور اے ایس آئی کی 55سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ جیسی قانونی تجاویزحکومت پنجاب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ پولیس قومی رضاکار کی از سر نوء تشکیل اور کارکردگی کو بہتر بنانے اور ان کی استعداد کار سے بھرپور مستفید ہونے اور انہیں کنٹریکٹ پر بھرتی اورکارکردگی کی بناء پر رکھنے یا نکالنے اور کم سے کم تنخواہ 16ہزار مقرر کرنے اور بھرتی کی عمر کی حد 18سے 21سال کرنے کی تجاویز بھی حکومت پنجاب کو بھیجنے کا فیصلہ کیاگیا۔

اس کے علاوہ صوبے بھر میں موجود کانسٹیبلز، ہیڈ کانسٹیبلز کی Sanctionedآسامیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس کے مطابق تمام پولیس یونٹس میں کانسٹیبلز کی 1لاکھ 21ہزار 3سو Sanctioned 4پوسٹوں میں سے 15ہزار 4سو 17خالی پوسٹوں اور ہیڈ کانسٹیبلز کی 17ہزار 9سو88پوسٹوں میں سے 2ہزار 4سو9خالی آسامیوں پر بھرتی کی تجاویز اور عملدرآمد کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اس کے علاوہ سپیشل پروٹیکشن یونٹ (SPU)میں 2016؁ء میں بھرتی ہونے والے افسر و اہلکار کے سروس سٹرکچر،پروموشن اور دیگر Benifitsکا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میںMountedپولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ تجارتی مراکز اور شہروں کے دیگر اہم مقامات پر روزانہ کی بنیادوں پر گھوڑوں کی پٹرولنگ کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :