ناموس رسالت ؐ کی توہین کا کوئی مجرم ہو یا کسی اور جرم کا قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہونا چاہئے‘ طاہر محمود اشرفی

تحفظ ناموس رسالت ؐ کے قانون کے خاتمے کی باتیں ملک میں فساد پھیلانے کی کوشش کے علاوہ کچھ نہیں،پاکستان میں موجود تمام مذاہب اور مسالک کی قیادت قانون تحفظ ناموس رسالتؐ کی مکمل حمایت کا اعلان کرچکی ہے‘ چیئرمین پاکستان علماء کونسل

بدھ 2 مارچ 2016 20:50

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) تحفظ ناموس رسالت ؐ کے قانون کے خاتمے کی باتیں ملک میں فساد پھیلانے کی کوشش کے علاوہ کچھ نہیں،پاکستان میں موجود تمام مذاہب اور مسالک کی قیادت قانون تحفظ ناموس رسالتؐ کی مکمل حمایت کا اعلان کرچکی ہے،ناموس رسالت ؐ کی توہین کا کوئی مجرم ہو یا کسی اور جرم کا قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہونا چاہئے۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان (رجسٹرڈ) کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں مختلف مکاتب فکر اور مذاہب کے قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر مولانا عبد الحمید صابری ،مولانا نعمان حاشر،مولانا اسعد زکریا،مفتی حبیب الرحمن،مولانا طاہر عقیل،مولانا حفیظ الرحمن،مفتی وحید احمد سواتی،مولانا شفیع قاسمی،مولانا عبد القیوم،مولانا اشفاق پتافی،پادری عمانویل کھوکھر ،سرداربشن سنگھ،ڈاکٹر رام کمار ودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے قانون پر تمام پاکستانیوں کا اتفاق ہے اور اس قانون کو اگر کوئی گروہ ،جماعت یا فرد غلط استعمال کرتا ہے تو علماء اسلام نے ہمیشہ اس کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور قانون کا تمام طبقوں کو احترام کرنا چاہئے۔پاکستان کے آئین نے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تعین کررکھا ہے اور کسی بھی تعصب یا طاقت کی بناء پر کسی بھی مذہب یا مسلک کے لوگوں کو آئین کے دئیے ہوئے حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے قومی مصالحتی کونسل کے تحت ملک بھر میں امن ومحبت اور رواداری کی فضاء کو قائم کیا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کے تحت 9مارچ کو اسلام آباد اور 13مارچ کو لاہور میں پیغام اسلام کانفرنس میں دئیے گئے لائحہ عمل کے سلسلہ میں علماء کنونشن ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :