پنجاب اسمبلی نے حقوق نسواں بل پاس کر کے 1973کے آئین کی توہین کی ہے،مولاناگل نصیب

ملک کو سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت سیکولر ازم کی طرف لے جایا جارہا ہے،حکومت نے ممتاز قادری کو پھانسی دیکر کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا،امیر جمعیت علماء اسلام خیبرپختونخوا گل نصیب خان کی پریس کانفرنس

بدھ 2 مارچ 2016 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کے امیر مولا نا گل نصیب خان نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی نے حقوق نسواں بل پاس کر کے 1973کے آئین کی توہین کی ہے ، ملک کو ایک سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت سیکولر ازم کی طرف لے جایا جارہا ہے،حکومت نے ممتاز قادری کو پھانسی دیکر کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔

(جاری ہے)

جے یو آئی سیکرٹریٹ میں صوبائی مجلس عاملہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا گل نصیب کاکہنا تھاکہ ملک کو ایک سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت سیکولر ازم کی طرف لے جایا جارہا ہے ، جمعیت علماء اسلام نے اسمبلی اور سینٹ دونوں سے وومین پروٹیکشن بل کو پسپاکر کے لوگوں کے دلوں کی ترجمانی کی ہیں ، پنجاب اسمبلی نے وومین پروٹیکشن بل پاس کرکے 1973کے آئین کی توہین کی ہیں،صوبائی امیر کا کہنا تھا حکومت نے ممتاز قادری کو پھانسی دیکر کروڑوں مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا،مولانا گل نصیب نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اپنے خدشات سے اگاہ کردیا ہے ،وومین پروٹیکشن بل کو کھبی پاس نہیں ہونے دیگے،مولانا گل نصیب نے صوبائی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں،پورے صوبے کے سکولوں کو این جی اوز چلارہی ہیں،تمام سکولوں میں سیکورٹی کا بہانہ بنا خاردار تارے لگا رہے ہیں اور سیکورٹی کے نام پر اساتذۃ کو اسلحہ ٹریننگ دی جاری ہیں،انہوں نے پورے صوبے میں پانچ مارچ سے اجتماعات کااعلان کردیا۔