مذہبی جماعتوں کو پس پشت ڈالنے پر حکومت سے علیحدگی پر غور کرسکتے ہیں،حکومت سے یکطرفہ تعاون نہیں کیا جاسکتا ، دہشت گردی کے عنوان سے مدارس اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے،پنجاب میں احتساب کا عمل شروع ہوا تو حکومت نے معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے متنازعہ بل منظور کیا

جمعیت علماء اسلام(ف) سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد کی ذرائع ابلاغ سے گفتگو

بدھ 2 مارچ 2016 20:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 مارچ۔2016ء) جمعیت علماء اسلام(ف) مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مذہبی جماعتوں کو پس پشت ڈالنے پر حکومت سے علیحدگی پر بھی غور کرسکتے ہیں،حکومت سے یکطرفہ تعاون نہیں کیا جاسکتا ، دہشت گردی کے عنوان سے مدارس اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے، حالیہ تلخ تجربے کے بعد پی ٹی آئی کو حقوق تحفظ تحریک شوہراں کی حمایت کرنی چاہیے،پنجاب میں احتساب کا عمل شروع ہوا تو حکومت نے معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے متنازعہ بل منظور کیا۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

جے یوآئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل حکومت نے مضحکہ خیزانداز میں عجلت میں منظور کروایا،حکومت نے 21ترمیم سمیت قانون سازی اور اقتصادی راہداری معاملے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ترجمان مولانا پر اس لیئے گولہ باری کر رہے ہیں کہ عوام میں مولانا کے بل کے حوالے سے موقف کو پذیرائی مل رہی ہے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے بیانات میں تضاد ہے، ایک طرف ہمیں اپوزیشن میں آنے کی دعوت دیتے ہیں، دوسری طرف بیانات داغ رہے ہیں مشرف دور میں حقوق نسواں بل منظور ہوا تھا وہ کہاں گیا انہوں نے کہا کہ جے یو آئی(ف)کی جنرل کونسل کا اجلاس 12اور13مارچ کو ہوگا۔

متعلقہ عنوان :