جو امن رواداری اور برداشت اسلام میں ہے دنیا کے کسی مذہب میں نہیں‘ ایس ایم ظفر

نوجوان اسلام کے سلامتی والے پیغام کو دنیا میں عام کریں‘ معروف قانون دان کا بزم منہاج پروگرام میں خطاب

بدھ 2 مارچ 2016 19:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام منعقدہ بزم منہاج کے پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے معروف قانون دان ایس ایم ظفر نے کہا کہ نوجوان اسلام کے سلامتی والے پیغام کو دنیا میں عام کریں،پاکستان ہے تو ہم سب ہیں ،دنیا کو بتائیں کہ جو امن رواداری اور برداشت اسلام میں ہے دنیا کے کسی مذہب میں نہیں ہے۔

انہوں نے طلباء و طالبات کو نصیحت کی کہ ہمیشہ سچ بولیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان ہم بزرگوں کی امید ہیں،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق خان نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ کا خطبہ حجتہ الوداع اقوام متحدہ کے چارٹر میں شامل کر دیا جائے تو دنیا سے عدم برداشت اور بدامنی ختم ہو جائے گی۔ حکمران حقوق نسواں کے ساتھ ساتھ حقوق پاکستان کا بھی خیال کریں، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس میں ہر کام فوج کو کرنا پڑتا ہے،دنیا میں حکومتیں اپنی افواج کیلئے آسانیاں پیدا کرتی ہیں مگر پاکستان میں مشکلات کھڑی کی جاتی ہیں،فوج کا نام ہی پاکستان ہے،فوج دہشتگردی کے خاتمے ،امن کے فروغ اورمعاشی استحکام کیلئے جدوجہد کررہی ہے،انہوں نے کہا کہ شہ رگ کشمیر چالیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے مگر حکمرانوں کی اس طرف توجہ نہیں ہے،بزم منہاج کی تقریب سے اعجاز چودھری، مجلس وحدت المسلمین کے رہنما ناصر شیرازی، سینئر آرٹسٹ عثمان پیرزادہ، سینئر صحافی تجزیہ کار عارف حمید بھٹی، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی،سید امجد علی شاہ،سہیل رضا ،شہزاد رسول ،عبدالحفیظ چودھری نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنر ل خرم نواز گنڈاپورنے معزز مہمانان خصوصی کو منہاج القرآن آمد پر خوش آمدید کہا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی پالیسیاں نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو ختم کررہی ہیں، موجودہ حکمران اور نوجوان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔حکمرانوں کو گھر جانا ہی ہو گا۔تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چودھری نے کہا کہ موجودہ کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے پڑھی لکھی یوتھ ان سے نفرت کرتی ہے ،دنیا میں معیار تعلیم اور شرح خواندگی میں اضافہ جبکہ پاکستان میں کمی ہورہی ہے،موجودہ نااہل اور کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کمزور ہورہا ہے۔

ناصر شیرازی نے کہا کہ جو شخص ظلم کے خلاف بول نہیں سکتا وہ کبھی ظالم کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا، جو سمجھتا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی کہانی ختم ہو گئی اس نے تصویر کا صرف ایک رخ دیکھ رکھا ہے۔اب پاکستان میں ظالموں کے لیے کوئی جگہ نہیں بچے گی۔سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ سب کہتے ہیں افغانستان کشمیر میں ظلم ہورہا ہے، میں کہتا ہوں پاکستان میں ظلم ہورہا ہے، یہاں 95فیصد کرپشن لیگل ہو گئی ہے،80 فیصد لوگوں کی تنخواہ 10 ہزار روپے سے بھی کم ہے، میڈیا پر فیشن شوز تو دکھائے جاتے ہیں لیکن ممتاز قادری کا جنازہ نہیں دکھایا جاتا،اب انصاف مانگنے سے نہیں چھیننے سے ملے گا،عوام اپنے گردے اور بچے جبکہ حکمران پی آئی اے بیچ رہے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عثمان پیرزادہ نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نوجوانوں کو امن کی تعلیم دے کر پاکستان کی عظیم خدمت کررہے ہیں، تقریب میں سہیل اخلاق نے کلام پیش کیا،تقریری مقابلے میں فاران خان ،زینب بٹ، قرۃ العین، فیضان بٹ، محمد طلحہ خورشید، محمد شرجیل نے اول، دوئم، سوئم انعام حاصل کیے۔

متعلقہ عنوان :