سکھوں کا چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ اور دیگر افسران پر مبینہ کرپشن کے الزامات ،مطالبات کے حق میں مال روڈ پر دھرنا دیا

بدھ 2 مارچ 2016 19:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) سکھ سنگت پاکستان کے زیر اہتمام سکھ برادری نے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ اور دیگر افسران پر مبینہ کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے برطرفی سمیت دیگر مطالبات کے لئے مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا ۔ مظاہرین کے دھرنے کے باعث مال روڈ اور اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک معطل رہی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سکھ سنگت پاکستان کے زیر اہتمام سکھ برادری نے سردار مستان سنگھ کی قیادت میں مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنادے کر سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا ۔مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق اور انن کے ساتھی مبینہ کرپشن میں ملوث ہیں ،گوردواروں کی زمینیں خلاف قانون فروخت کی جارہی ہیں اور سکھوں کے نام پر بیرون ممالک سے جو فنڈز اکٹھے کیے جا رہے ہیں ان میں بھی خورد برد کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ننکانہ صاحب میں جو واقعہ ہوا اس میں ہم پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی جس کا کوئی مقصد نہیں تھا ،واقعے میں ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی جو پاکستان کے شریف شہری ہیں لیکن چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے ذاتی عناد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے خلاف ایف آئی آر کٹوائی ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایف آئی آر واپس لی جا ئے ۔

اس کے ساتھ صدیق الفاروق خود بھی خلاف قانون اپنی سیٹ پر تعینات ہیں اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کے لئے حکومت پاکستان کے جو ضابطے ہیں صدیق الفاروق اس پر پورا نہیں اترتے اس لیے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹاکر فنڈز محفوظ بنائے جائیں ۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پی سی جی پی سی کا پردھان اور ممبران کو سکھ قوم کی مشاورت سے نمائندہ مقرر کیا جائے ۔اس دوران راستہ نہ دینے پر راہگیروں او رمظاہرین میں ہاتھا پائی بھی ہوئی ۔

متعلقہ عنوان :