نیب نے قائداعظم سولرپارک کی تحقیقات بھی شروع کردیں،منصوبہ 131 ملین ڈالر سے شروع ہوا‘ 1000 میگاواٹ کے منصوبے سے صرف 100 میگاواٹ پیداوارشروع ہوئی،منصوبہ کی تکمیل میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی ، خریداری میں پیپرا رولز کو بھی نظر انداز کیا گیا۔ نیب ذرائع

بدھ 2 مارچ 2016 18:22

نیب نے قائداعظم سولرپارک کی تحقیقات بھی شروع کردیں،منصوبہ 131 ملین ڈالر ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02مارچ۔2016ء) نیب نے قائداعظم سولرپارک منصوبہ بہاولپور میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔ موجودہ حکومت نے صوبے میں توانائی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے یہ منصوبہ بہاولپور میں شروع کیا تھا۔ نیب حکام نے قائداعظم سولر انرجی منصوبہ کی تمام دستاویزات حاصل کرکے اعلیٰ پیمانے پر کی گئی مالی بدعنوانیوں کا کھوج لگانا شروع کردیا ہے۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ تحقیقات مختلف ذرائع سے ملنے والی شکایات کی روشنی میں شروع کی گئی ہیں۔ قائداعظم سولر انرجی منصوبہ 2014 ء میں شروع کیا گیا تھا یہ منصوبہ 6500 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اس پر چار لاکھ سے زائد سولر پینل نصب کئے گئے ہیں یہ منصوبہ چین کی ایک کمپنی تبت الیکٹرک مکمل کررہی ہے اس کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ 131 ملین امریکی ڈالر لگایا گیا تھا اس منصوبہ کو بینک آف پنجاب فنانس کررہا ہے۔

(جاری ہے)

نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ منصوبہ کی تکمیل میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی نشاندہی ہوئی ہے اور خریداری میں پیپرا رولز کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے ۔ ابتدائی طور پر 100 میگاواٹ کی پیداوار شروع ہوئی ہے جبکہ یہ منصوبہ 2016 ء کے آخرمیں مکمل ہوگا۔ منصوبہ میں مبینہ کرپشن ثابت ہونے پر شہباز شریف ‘ حمزہ شہباز ‘ سلمان شہباز و دیگر اعلیٰ اختیاراتی افسران کیلئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں منصوبہ کی لاگت میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

متعلقہ عنوان :