پرائس فکسنگ اور گٹھ جوڑ، سی سی پی نے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن پر دس کروڑروپے جرمانہ عائد کر دیا

بدھ 2 مارچ 2016 18:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ایک آرڈر جاری کرتے ہوئے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن (پی پی اے) پر پولٹری مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرتے ہوئے کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی پر دس کروڑ روپے جرمانہ عا ئدکیا ہے۔ یہ آرڈر کمیشن کے بنچ جو ودیعہ خلیل چئیر پرسن ، ڈاکٹرشہزاد انصر ممبر آفس آف فیئر ٹریڈ اینڈ ایڈووکیسی اور اکرام الحق قریشی ممبر کارٹلز اینڈ ٹریڈ ایبیےوزز اور لیگل پر مشتمل تھا نے جاری کیا۔

سی سی پی نے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے خلاف انکوائری 6اکتوبر 2015 سے 12 اکتوبر 2015 کے درمیانی عرصے میں مختلف اخبارات میں شائع ہونے والے ان اشتہارات کے بعد شروع کی تھی جن میں ایسوسی ایشن نے پولٹری مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا تھا۔

(جاری ہے)

جس پر پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔آرڈر کے مطابق ایسوسی ایشن کے بینر تلے پولٹری مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر کے پی پی اے نے کمپیٹیشن قانون کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کی ہے۔

اور پی پی اے کا یہ عمل مارکیٹ میں قیمتوں کے رجحانات کو ممکنہ طور پر متاثر کرسکنے کے علاوہ مارکیٹ پلئیرز کوساز باز پر آمادہ کر سکتاہے۔یہ آرڈر اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ حریفوں کے بیچ معلوما ت کا تبا دلہ بہت حساس معاملہ ہے جو کہ کسی بھی وقت کمپیٹیشن مخالف عمل کاسبب بن سکتا ہے۔اگرچہ صنعتوں کی ترقی کے لیے ٹریڈ ایسوسی ایشنز کا کردار بہت اہم ہے مگر حساس تجارتی معلومات کا تباد لہ اور قیمتوں سے متعلقہ بات چیت کمپیٹیشن قانون کے تحت بالکل ممنوع ہے۔

یہا ں پر اس بات کا زکر کرنا بھی اہم ہے کہ سی سی پی اس سے پہلے بھی انہی وجوہات کی بنا پر پی پی اے پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر چکا ہے۔سی سی پی نے پی پی اے پر دس کروڑ روپے جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ مستقبل میں پولٹری مصنوعات کے نرخ شائع کرنے سے اجتناب کرے اور اس حکم کی تعمیل کی رپورٹ رجسٹرار سی سی پی کے پاس جمع کرائی جائے۔

متعلقہ عنوان :