یونیورسٹی روڈ (حسن اسکوائر تا صفورا گوٹھ) کو شاہراہِ اُردو قرار دیا جائے،رجسٹرار وفاقی جامعہ اُردو آصف علی کا مطالبہ

بدھ 2 مارچ 2016 17:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 مارچ۔2016ء )وفاقی جامعہ اُردو کے رجسٹرار آصف علی نے اربابِ اختیار سے پرزور درخواست کی ہے کہ یونیورسٹی روڈ (حسن اسکوائر تا صفورا گوٹھ) کوجلد از جلد شاہراہِ اُردو قرار دیا جائے اور اس نام کا بورڈ بھی نصب کردیا جائے تاکہ اُردو زبان کی ترقی و نفاذ کے حوالے سے حکومت کی کوششوں اور قومی جوش و خروش کو واضح کیا جاسکے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے بسلسلہ نفاذِ اُردو کی روشنی میں متعدد اقدامات تجویز کئے گئے ہیں جس میں تمام دفتری خط و کتابت، قواعد و ضوابط اوراشتہاری تختہ جات کو اُردو زبان میں تحریر کیا جانا لازم قرار دیا گیا ہے۔ اِس حوالے سے سال2014 ء میں ہونے والی عالمی اُردو کانفرنس کراچی کی ایک قرارداد کے مطابق یہاں کی ایک بے نام سڑک (یونیورسٹی روڈ) کو شاہراہِ اُردو کے نام سے موسوم کرنا تھا۔

(جاری ہے)

اِس قرارداد کی عالمی اُردو کانفرنس میں شریک تمام حاضرین و سامعین اور دیگر ممالک سے آئے ہوئے اسکالرز و ادیبوں نے پُرجوش حمایت کی تھی جسے اگلے روز تمام اخبارات نے نمایاں طور پر شائع بھی کیا تھا۔ مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ اِس فیصلے پر ارباب اختیار نے آج تک غور ہی نہیں کیا۔ وفاقی جامعہ اُردو کے رجسٹرار آصف علی جو کہ اِس تجویز/قرارداد کے محرک بھی ہیں اِس حوالے سے وہ متعدد بار کمشنر کراچی اور آرٹس کونسل کراچی و دیگر چنیدہ لوگوں کو تحریری طور پر خطوط ارسال کرچکے ہیں اور اب ایک بار پھر شہری انتظامیہ کے افسرانِ بالا اور امیر شہر سے پُرزور خواہش و درخواست کرتے ہیں کہ قومی زبان کے فروغ و نفاذ کیلئے کراچی کی متذکرہ سڑک کو نئے نام شاہراہِ اُردو سے موسوم کرنے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیاجائے اوراِس نام کی تختی نصب کروادی جائے تاکہ اہالیان شہر کی خواہشات کے احترام کے ساتھ ساتھ جلد از جلداُردو زبان کی اہمیت اور قومی پہچان کو بھی اُجاگر کیا جاسکے اور یہ نام ”اردو بازار“ کی طرح وطن عزیز میں زبان زد عام ہوکر شہر شہر اِس نام کی شاہراہیں مشہور ہوجائیں۔