قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون انصاف کا قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں غیر مسلموں کی نشستوں میں بڑھانے پر اتفاق

قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں بل باضابطہ منظور کرلیا جائیگا اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضلعی عدالتوں کی جگہ پر قبضہ کررکھا ہے ٗ سیکرٹری قانون

منگل 1 مارچ 2016 21:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون انصاف نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں غیر مسلموں کی نشستوں میں بڑھانے پر اتفاق کرلیا، قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں بل باضابطہ منظور کرلیا جائیگا جبکہ سیکرٹری قانون نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضلعی عدالتوں کی جگہ پر قبضہ کررکھا ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس محمود بشیر ورک کی صدارت میں جس میں وزارت قانون کے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی سفارشات کی منظوری دیدی گئی،اجلاس میں سیکرٹری قانون رضا خان نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس اب تک اپنی عمارت نہیں اسی وجہ سے ہائی کورٹ نے ضلعی عدالتوں کی جگہ پر قبضہ کر رکھا ہے،،قائمہ کمیٹی نے جماعت اسلامی کے شیر اکبر کی ضابطہ دیوانی سے متعلق ترمیمی بل قانونی اصلاحات کمیٹی کے سپرد کر دیا، بل کے مطابق دیوانی مقدمات میں عدالتی فیصلے پر 6 ماہ میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا،قائمہ کمیٹی نے جے یو آئی ف کی آسیہ ناصر کے آئین کی شق اکاون اور ایک سو چھ میں ترمیم کا بل کے تحت قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی مخصوص نشستیں بڑھانے پر اصولی اتفاق کر لیا اورآسیہ ناصر کو بل کے مسودے کو بہتر بناکر پیش کرنے کی ہدایت کردیبل کے تحت قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 5،پنجاب اور سندھ اسمبلی میں 2، 2جبکہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان اسمبلی میں اقلیتوں کی ایک ایک مخصوص نشست بڑھانے پر اتفاق کیا،اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے سیکیورٹی فورسز اہلکاروں کے یونیفارم اور ماسک پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ فورسز اور چور ایک جیسا یونیفارم اور ماسک پہنتے ہیں،عوام ایک جیسا یونیفارم اور ماسک پہنے چوروں اور فورسز اہلکاروں میں تمیز نہیں کرسکتی ،اگر فورسز ہمارے دفاع میں بے بس ہیں تو ہمارے درمیان سے نکل جائیں ۔

متعلقہ عنوان :