مائننگ کے شعبے میں ہنرمند افرادی قوت سے معدنی ذخائر کی تلاش اور معیشت کے فروغ میں بے حد مدد ملے گی‘ پنجاب گروتھ سٹریٹجی 2018کے تحت صوبہ پنجاب کے مختلف اداروں اور شعبوں کے 20لاکھ نوجوانوں کو سکلز ڈویلپمنٹ ٹریننگ فراہم کی جائیگی‘ محکمہ معدنیات و کان کنی 4780نوجوانوں کو مائننگ کے شعبے میں جدید فنی تربیت فراہم کرے گا

صوبائی وزیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان کا اجلاس سے خطاب

منگل 1 مارچ 2016 19:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مارچ۔2016ء) صوبائی وزیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ پنجاب گروتھ سٹریٹجی 2018کے تحت صوبہ پنجاب کے مختلف اداروں اور شعبوں کے 20لاکھ نوجوانوں کو سکلز ڈویلپمنٹ ٹریننگ فراہم کی جائے گی، محکمہ معدنیات و کان کنی اس منصوبے کے تحت 4780نوجوانوں کو مائننگ کے شعبے میں جدید فنی تربیت فراہم کرے گا، مائننگ کے شعبے میں ہنرمند افرادی قوت سے معدنی ذخائر کی تلاش اور معیشت کے فروغ میں بے حد مدد ملے گی۔

انہوں نے یہ بات مائننگ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ چیف انسپکٹر آف مائنز انجینئر صدیق چوہدری، ڈائریکٹر مائنز ویلفیئر چوہدری محمد ریاض اور دیگر متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیف انسپکٹر مائنز صدیق چوہدری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب سکولز آف مائنز کے تحت میانوالی، خوشاب، چکوال، مینارہ و دیگر مقامات پر انڈرگراؤنڈ مائننگ، سطحی مائننگ، ہیلتھ اینڈ سیفٹی مینجمنٹ، جیوگرافک انفارمیشن سسٹم، ڈرلنگ اینڈ سیمپلنگ، مائنز الیکٹریشن و مشینری آپریٹر، ہینڈلنگ سٹوریج اور بارودی مواد کے استعمال کے آٹھ شعبوں میں سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP)کے تحت 2ہزار نوجوانوں کو چھ چھ ماہ کی مدت پر مشتمل ٹریننگ کورسز کروائے جائیں گے جبکہ زیرتربیت نوجوانوں کو 3ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے کے علاوہ بعدازتربیت مائننگ کے شعبے میں روزگار کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی۔

ڈائریکٹر مائنز ویلفیئر چوہدری ریاض نے اجلاس کو بتایاکہ دیگر2780نوجوانوں کو محکمہ معدنیات و کان کنی کے مختلف مدت پر مبنی فنی تربیت کے معمول کے ریگولر کورسزبھی کروائے جائیں گے۔وزیرمعدنیات چوہدری شیر علی خان نے کہاکہ وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف کے صوبہ پنجاب کیلئے ہنرمند افرادی قوت کی تیاری کے ویژن کے تحت ان جدید سکلز ٹریننگ پروگرامز سے نہ صرف مائننگ کے شعبے میں جدت آئے گی، بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا بلکہ زیرزمین قیمتی معدنیات کی تلاش اور دریافت کے شعبہ کی استعداد کار میں بھی اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :