سندھ کے 22اضلاع میں7366زمیندار ہیں،1343زمیندار ہرسال باقا عدہ ٹیکس اداکر تے ہیں، نثار احمد کھوڑو

پیر 29 فروری 2016 19:32

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 فروری۔2016ء) سندھ کے وزیر ریونیومخدوجمیل الزماں کی عدم موجودگی میں سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے پیر کے روز سندھ اسمبلی کے ایوان کو بتا یا ہے کہ سندھ میں زرعی زمینوں پر زمین ٹیکس،آبیانہ،مقامی محصول اور داخلہ فیس جبکہ دیگر شعبوں میں اسٹامپ ڈیوٹی ،کیپیٹل ویلیوٹیکس،داخلہ فیس ما ئکروفلیمنگ فیس،سروے فیس،ڈیما رکیشن فیس،میو ٹیشن فیس،سب ڈویژن فیس،ایمدگیشن فیس،انسپیکشن فیس،سندفیس،انسپیکشن فیس اور تصدیق شدہ کا پیوں کا ٹیکس وصول کیا جا تا ہے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سندھ کے 22اضلاع میں7366زمیندار ہیں جس میں سے1343زمیندار ہرسال باقا عدہ ٹیکس اداکر تے ہیں ضلع تھر پارکرمٹھی کے پا نچ اضلاع میں ایک لاکھ55ہزار908ایکڑزمین ہے انہوں نے ایوان کو آگاہ کیا کہ ضلع مٹھی کے دوتحصیلوں مٹھی اور ڈیبلومیں51ہزار654ایکڑزرعی زمین ہے جس میں سے8ہزار81ایکڑزمین آباد ہو تی ہیں جن سے زرعی انکم ٹیکس بھی وصول کیا گیا ہے انہوں نے بتا یا کہ محکمہ ریونیو میں غیر قانونی تر قیاں ،انضمام ،اون ہے اسکیل کو سپریم کورٹ کے حکم پر مسترد کر دیا گیا ہے انہوں نے بتایاکہ سندھ میں2010-11ء میں زرعی انکم ٹیکس کا تخمینہ 80لاکھ77ہزار937روپے اور وصولی49لاکھ40ہزار240روپے ہو ئی2011-12میں زرعی انکم ٹیکس کا تخمینہ79لاکھ94ہزار952روپے اور وصولی 66لاکھ77ہزار163روپے ہو ئی اور2012-13ء میں زرعی انکم ٹیکس کا تخمینہ11کروڑ23لاکھ60ہزار326روپے اور وصولی10کروڑ16لاکھ96ہزار598روپے ہوئی زرعی انکم ٹیکس پر فصل کے تمام اخراجات کاٹ کر 80ہزار روپے تک بچت والے مثتشنیٰ ہیں انڈ سٹریز کو 4لاکھ روپے آمدنی پر اثتشنیٰ ہے اس سے زا ئد رقم بچت ہو گی تواس پر زرعی انکم ٹیکس وصول کیا جا ئے گا2010ء کے بعد کی گئی بھرتیوں کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے محکمہ ریونیوکا ریکا رڈ کمپیو ٹر ائزڈ کیاجا رہاہے کراچی میں جو ریونیو ریکارڈ جلا یاگیا تھا اس کو اپ ڈیٹ کر نے کا کا م حیدرآباد میں شروع کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :