سینیٹ قائمہ کمیٹی نے پی آئی اے کو پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل مسترد کر دیا

پیر 29 فروری 2016 16:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 فروری۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے کو لمیٹڈ کارپوریشن بنانے کا بل مسترد کردیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ 12روز میں بل کا جائزہ لے کر فیصلہ نہیں کر سکتے ، بل پر غور کیلئے کم از کم 60 روز دیئے جائیں ، بل کی منظوری سے قبل تمام سٹیک ہولڈرز کو سننا چاہتے تھے ، جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے۔

پیر کو کمیٹی کا اجلاس چےئر مینسینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ میں پی آئی اے کو لمیٹڈ کارپوریشن بنانے کا بل پیش کیا گیا جسے مسترد کردیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ 12روز میں بل کا جائزہ لے کر فیصلہ نہیں کر سکتے ، بل پر غور کیلئے کم از کم 60 روز دیئے جائیں ، بل کی منظوری سے قبل تمام سٹیک ہولڈرز کو سننا چاہتے تھے ، جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے۔

(جاری ہے)

کمیٹی رکن شاہی سید نے کہا کہ پی آئی اے بل اور نجکاری کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں ، سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ نجکاری کا طریقہ کار غلط ہے ، اسے تسلیم نہیں کرتے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت کو ایمرجنسی میں بل پاس کرانے کی کیا ضرورت پڑی ، ہر چیز رات کے اندھیرے اور ڈنڈے کے زور پر منظور نہیں کرائی جاسکتی ، سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ پی آئی اے نجکاری کے معاملے پر مانگی گئی معلومات نہیں دی گئیں۔ نجکاری اور سٹریٹجک پارٹنر شپ میں فرق ہوتا ہے۔ پی آئی اے کے اثاثوں سے متعلق تحفظات دور نہیں کئے گئے ، بل کو فوری منظور نہیں کر سکتے ، 2 ماہ کا وقت دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :