ریکوڈک کیس عدالت میں ہم نے جیت لیا، مولانا محمد خان شیرانی

مولانا واسع کو دھمکی دی گئی کہ آپ کے خلاف عدالت جائیں گے، سالانہ 70ارب روپے بلوچستان کو مل رہا ہے ،مردم شماری کو بلوچ قوم پرست پشتونوں کے خلاف ایشو بنارہے ہیں، آئین کے مطابق مردم شماری لازمی ہے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 28 فروری 2016 14:07

جعفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 فروری۔2016ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما واسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ ریکوڈک کیس عدالت میں ہم نے جیت لیا ،مولانا واسع کو دھمکی دی گئی کہ آپ کے خلاف عدالت جائیں گے، سالانہ 70ارب روپے بلوچستان کو مل رہا ہے، مردم شماری کو بلوچ قوم پرست پشتونوں کے خلاف ایشو بنارہے ہیں، آئین کے مطابق مردم شماری لازمی ہے۔

وہ جعفرآباد کے امیر ڈاکٹر حفیظ الرحمان کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔مولانا محمد خان شیرانی کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان نے تعلیم صحت کے دعوے تو کیئے وہ صرف دعوے ہی رہے ان پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔ آج بلوچستان کا سالانہ بجٹ70ارب روپیبڑھا کر ایک سو 70ارب روپے کیا گیا لیکن صوبہ اور عوام اس سے مستفید نہیں ہوسکے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ مردم شماری آئین کا تقاضا ہے۔

مردم شماری ہونا لازمی ہے۔ افغان مہاجرین کو ایشو نہ بنایا جائے ۔بین الاقوامی قانون کے مطابق اسکی پاسداری ہونا چاہیے ۔ مدارس نے ہمیشہ ملک کی سالمیت کے لیئے کام کیا ہے۔ جمعیت نظریاتی انضمام ایک خوش آئند بات ہے وہ ہمارے تھے دوبارہ جماعت میں شامل ہوئے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام ملک گیر جماعت ہے۔ بلا رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر عوام کی حقوق کے لیئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں بعد ازاں انہوں نے جمعیت علمائے اسلام اقلیت ونگ کے رہنماء و سابق صوبائی وزیر جے پرکاش کے فرزند ڈاکٹر وکرم لعل کی ولیمہ میں شرکت کی اور مدارسہ ہاشمیہ میں جلسہ عام سے خطاب بھی کیا۔