دستور پاکستان پر عملدرآمد اور اسلامی احکام و قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کیے جائیں ، پاکستان کو اسلامی تشخص سے محروم کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے،پاکستان شریعت کونسل

ہفتہ 27 فروری 2016 22:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 فروری۔2016ء) پاکستان شریعت کونسل کے اجلاس کی متفقہ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دستور پاکستان پر عملدرآمد اور اسلامی احکام و قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کیے جائیں ، پاکستان کو اسلامی تشخص سے محروم کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،ملک کے نظریاتی تشخص اور دستور کی اسلامی دفعات کے تحفظ کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں ،اسلام اور پاکستان لازم ملزوم ہیں ،عالمی سیکولر لابیوں کی طرف سے آئین پاکستان کے خلاف مہم اور دباؤ بڑھتا جا رہا ہے مگر بدقسمتی سے ہمارے ریاستی ادارے اس حوالے سے مسلسل غفلت اور لاپرواہی کا شکار ہیں ،دستور کی اسلامی بنیادوں کو کمزور کرنے اور پاکستانی قوم کو اسلامی و مشرقی ثقافتی اقدار و روایات کے ماحول سے نکال کر مغربی و ہندوانہ ثقافت کو فروغ دینے کی ہر کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا ،اجلاس پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی ،مولانا حفظ اقبال اللہ ،مولانا عبدالرحمن خطیب ،محمد اسلم شیخ ایڈووکیٹ،مولانا رشید احمد درخواستی ،مولانا عبدالمجید نعمانی ،مفتی حبیب احمد درخواستی اور حافظ محمد بلال فاروقی سمیت متعدد سرکردہ علمائے کرام اور رہنماؤں نے شرکت کی قرار داد میں کہا گیا کہ ملک میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،ہم دہشت گردی کی ہمہ نوع کارروائیوں کے خلاف فوج اور دیگر ریاستی اداروں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں اور اس کی صحیح معنوں میں کامیابی کیلیے دعا گو ہیں ۔

(جاری ہے)

لیکن اس کے ساتھ اس رائے کا اظہار بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ بعض مخصوص عناصر اور لابیاں نیشنل ایکشن پلان کو مذہبی حلقوں ،دینی مدارس اور علمائے کرام کے خلاف استعمال کرکے ریاستی اداروں بالخصوص فوج اور دینی حلقوں کے درمیان عدم اعتماد اور محاذ آرائی کی فضا ء قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جو ملک و قوم کے خلاف مکروہ سازش ہے ،ملک کی سلامتی ،قومی وحدت ،دستو رکی بالا دستی ،حکومتی رٹ اور امن و امان کے لئے نیشنل ایکشن پلان کا کردار وقت کی اہم ضرورت ہے

متعلقہ عنوان :