بلو چستان میں سکول بہت ہیں ،مزید سکولز بنا نے کی ضرورت نہیں،سیکرٹری تعلیم بلو چستان

ہفتہ 27 فروری 2016 21:08

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 فروری۔2016ء) لورالائی گرلز ماڈل سکول میں محکمہ تعلیم اور الف اعلان کے زیر اہتمام مشتر کہ سیمنار منعقد ہو اجس کا(عنوان ہمارا عزم2016میں ہر بچہ سکول میں)تھا اس تقریب کے مہمان خاص سیکرٹری تعلیم بلو چستان عبدالصبور کاکڑ،ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم اسفندیار کاکڑ تھے جبکہ دیگر شرکا میں ڈپٹی کمشنر شاہ زیب کاکڑ،چیئر مین ڈسٹرکٹ کو نسل شمس حمزہ زئی،ڈپٹی ڈائریکٹر ایجو کیشن منیر احمد نو تیزئی،ڈائریکٹر ژوب ڈویژن ایجو کیشن عبد الرشید کاکڑ،ای ڈی او امیر شاہ بخاری،ڈپٹی ای ڈی او عظمت اﷲ،سول سو سائٹی،صحا فی حضرات اساتذہ خواتین اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی تقریب سے خطاب کر ے ہو ئے سیکرٹری تعلیم عبدالصبور کاکڑ،ڈپٹی سیکرٹری تعلیم اسفند یار کاکڑ،چیئر مین شمس حمزہ زئی،ڈپٹی ڈائریکٹر ایجو کیشن منیر احمد نو تیزئی،کنٹرولرامتحانات عباد اﷲ شاہ غرشین ،ڈائریکٹڑ ایجو کیشن عبد الرشید کاکڑ ای ڈی او امیر شاہ غر شین،ڈپٹی ای ڈی او عظمت اﷲ کدیزئی اور صبور کاکڑ نے کہا کہ بلو چستان میں سکول بہت ہیں مزید سکولز بنا نے کی ضرورت نہیں اس میں وقت اور وسائل کا ضا ئع ہے پچلے سال ہم نے ایک لاکھ 10ہزار بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کیا اس سال ایک لاکھ60ہزاربچوں کو سکولز میں لانے کا حدف ہے جس میں اساتذہ والدین سول سو سائٹی اور میڈیا کا کر دار اہم ہے یہاں چیئر مین ڈسٹرکٹ کو نسل نے مسائل اور ڈپٹی کمشنر کا انتظامیہ احوالے حقائق بتائی یہ باتیں قابل غور ہیں غریبوں کی حالت علا قے کے مسائل حل کر نے کیلئے دہشت گر دی کے خلاف جنگ کو فتح کر نے کیلئے تعلیم پر توجہ دیانا ہوگی اس پیغام کو گھر گھر پہنچائیں انہوں نے کہا کہ50فیصدد بچے اب بھی سکول سے باہر جسکی وجہ غربت سکولوں تک رسائی دیگر مسائل شامل ہیں ہم تعلیم کے ذریعے ہی ایک اچھے شہری بن سکتے ہیں ہم سکول کے بلڈنگ بنا تے ہیں اساتذہ بھر تی کر تے ہیں لیکن ان کو ٹریننگ نہیں دیتے ہم نے سکول میں چار دیواری فرنیچر اور دیگر سہولیات کیلئے دو ارب روپے رکھے ہیں SSTکی2400سیٹیں خالی ہیں جسے پر کر نے کی ضرورت ہے جبکہ اساتذہ کی سکولوں میں تعیناتی ضلعی کمیٹی کاکام ہے جو کہ با اختیار کمیٹی ہے۔

(جاری ہے)

اب ہم نے مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا ہے جس سے طالبعلیم اور اساتذہ کی غیر حاضری پر اثرات مرتب ہو نگے۔پو رے بلو چستان کیلئے18مزید بسیں دی جا رہی ہے جس میں2 بسیں لورالائی کی شامل ہیں جسے اساتذہ اور طلبا کو سکول لیجانے میں مدد ملے گی۔ڈپٹی کمشنر شاہ زیب کاکڑ نے کہا کہ بچوں کو مفت تعلیم دینا پاکستان کے آئین میں شامل ہے جس پر عمل کر نے میں ہم میں ہم ناکام رہے ہیں سسٹم کو صحیح چلانے کیلئے گوڈ گورننس اور میرٹ پر عمل کر نا ہو گا ڈپٹی سیکرٹری تعلیم اسفند یار کاکڑ نے کہا کہ موجو دہ حکومت نے تعلیم پر زیادہ رقم خرچ کر نے کی وجہ سے ڈھائی سال میں اس کے اچھے اثرات مرتب ہو نے۔

اس سے قبل ڈسٹرکٹ چیئر مین شمس حمزہ زئی نے تعلیم کے احوالے سے مثبت تجا ویزات دیئے جس پر سیکرٹری تعلیم نے عمل کر نے کی یقین دھانی کرائی۔الف اعلان کے کو اڈنیٹر صبور کاکڑ نے کہا کہ لورالائی میں723سکول میں اس وقت67781بچے سکول سے باہر ہیں اکثر سکول بجلی،ٹائلٹ ،پینے کے صاف پانی چار دیورای اور دیگر مسائل سے دوچار ہیں اس موقع پر الف اعلان کی جانب سے تمام مہمانوں کو شیلڈ دیئے گئے سیکرٹری تعلیم نے گرلز سکول میں نئے کمروں کا افتتاح کیا۔

متعلقہ عنوان :