بلاول بھٹو زرداری کاپنجاب اسمبلی میں خواتین پر تشدد کیخلاف بل میں موجود خامیوں پر اظہارتشویش،بل پاس ہونے پر خواتین اراکین پنجاب اسمبلی کو مبارکباد بھی پیش کی ،بل حقیقی ایشوز حل کرنے کی بجائے ” شوباز“ زیادہ لگتا ہے۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 27 فروری 2016 19:56

بلاول بھٹو زرداری کاپنجاب اسمبلی میں خواتین پر تشدد کیخلاف بل میں موجود ..

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27فروری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب اسمبلی میں خواتین پر تشدد کے خلاف بل میں موجود خامیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین پر تشدد کے خلاف بل حقیقی ایشوز کو حل کرنے کی بجائے ” شوباز“ زیادہ لگتا ہے،تاہم انہوں نے بل پاس ہونے پر خواتین اراکین پنجاب اسمبلی کو مبارکباد بھی پیش کی ہے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گھریلو سطح یا کام کی جگہ پرخواتین پر ہونے والے تشدد کیخلاف خواتین کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ اس قسم کے تشدد کو روکنے کی بھی ضرورت ہے، قانون میں اس قسم کے تمام تشدد جرم تصور کیے جائیں ، تشدد یا غلط برتاؤ کا شکارایک عورت کو انصاف اور تعاون دینا بھی ایک اچھا عمل ہے لیکن خواتین کو ارادہ جرم تحت نشانہ بننے سے تحفظ دینے کے نکات بھی اس قانونسازی کے لیے بنیادی طور اہم ہیں،بلاول بھٹو زرداری نے اس بل کے متعلق سول سوسائٹی اور خواتین تنظیموں کی جانب سے کیے گئے خدشات کی حمایت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس بل میں قانون کی خلاف ورزی کرنے پر تو سزا مقرر ہے لیکن ایک عورت کی توہین اور اس سے غلط برتاؤ پر کوئی سزا نہیں، بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ ایسی قانونسازی کی جائے جس سے خواتین گھریلو سطح پر ہونے تشدد سے بچ سکیں اس سے پہلے کہ وہ تشدد کا شکار ہوکر ذمہ داران کو سزا دلانے کے لیے انصاف تلاش کرتی رہیں، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس قانون سازی میں خواتین پر تشدد کی اجتماعی وصف کے حوالے سے بھی خامیاں موجود ہیں اور تشدد کا شکار عورت کو دوران تفتیش تحفظ نہ ہونے اوراس معاملے میں انکوائری مکمل کرنے کیلئے وقت کی پابندی بھی متعین نہیں ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کسی بھی بل پر عملدرآمد کے لیے دوران تفتیش تشدد کا شکارخواتین کے لیے تحفظ مراکز ہونا ضروری ہیں بصورت دیگر وہ بل ایک بناوٹی کوشش سے زیادہ کچھ بھی نہ ہو گا۔