کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں قرآن و سنت کیخلاف قانون سازیاں کی جارہی ہیں‘ حافظ محمد سعید

بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے پاکستان کو لبرل اور سیکولر ملک ثابت کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، پنجاب اسمبلی میں پاس کیا گیاتحفظ خواتین بل اسلامی شریعت کیخلاف ہے،علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کو اس کیخلاف بھرپور آواز بلند کرنی چاہیے‘ امیر جماعۃ الدعوۃ

ہفتہ 27 فروری 2016 19:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 فروری۔2016ء) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیدنے کہا ہے کہ کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں قرآن و سنت کیخلاف قانون سازیاں کی جارہی ہیں، بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے پاکستان کو لبرل اور سیکولر ملک ثابت کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، پنجاب اسمبلی میں پاس کیا گیاتحفظ خواتین بل اسلامی شریعت کیخلاف ہے،علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کو اس کیخلاف بھرپور آواز بلند کرنی چاہیے، آج غلامیوں کا دور ختم اور آزادیوں کی منزلیں روشن ہو چکی ہیں،مسلم ملک، ان کی حکومتیں اور افواج بیرونی سازشوں کے توڑ کیلئے متحد ہو جائیں‘ اسی سے ان کے مسائل حل ہوں گے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیااور اس کے آئین و دستور میں یہ بات موجود ہے کہ اس ملک میں قرآن و سنت کیخلاف کوئی قانون نہیں بنایا جاسکے گالیکن افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ اسمبلیوں میں ایسی قراردادیں پاس کی جارہی ہیں جو پاکستان کے آئین اور اسلام کے مکمل طور پر خلاف ہیں۔

(جاری ہے)

عورت کو طلاق کا حق دینے اور مردوخواتین کی برابری کا تصور مغرب سے آیا ہے۔

مردکو اﷲ تعالیٰ نے اپنی خواتین کے حقوق کا محافظ بنایا ہے۔بیوی اگر اﷲ کی شریعت کی نافرمانی کر رہی ہو اور خاندانی نظام کو نقصان پہنچ رہا ہو تو مرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے احسن انداز میں سمجھائے۔اگر پھر بھی صورتحال بہتر نہ ہو رہی ہو تو شریعت کی بتائی ہوئی حدود میں رہتے ہوئے مرد بیوی پر سختی بھی کر سکتا ہے مگرافسوس کہ بیرونی قوتوں کی خوشنودی کیلئے قرآن وسنت کی خلاف ورزی پر مبنی قانون سازیاں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک شخص غلطی کرے تو یہ اس کا انفرادی عمل ہوتا ہے لیکن جب پارلیمنٹ میں غلط قانون سازیاں کی جائیں تواس سے قوموں، ملکوں ومعاشروں کا اجتماعی نقصان ہوتا ہے۔ حکومت پاکستان کو سوچناچاہیے کہ ہماری حکومتوں نے امریکہ و یورپ کی ہر بات تسلیم کی لیکن ملکی مسائل میں پہلے کی نسبت مزید اضافہ ہی ہوا ہے۔ اب بھی وہ ان سے کسی طور خوش نہیں ہوں گے ۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ یہودی و صلیبی مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی قوت برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ اس وقت دنیا کے تمام سیاسی، معاشی و علاقائی جھگڑے اسی بنیادی وجہ سے جڑے ہوئے ہیں۔وہ دور ختم ہو چکا جب مسلمانوں کا کوئی کردار نہیں تھا اور وہ تابع مہمل بن کر ان کے قوانین و نظاموں کو قبول کر کے زندگی بسر کر رہے تھے۔ اس صورتحال سے برطانیہ و مغرب بہت خوش تھالیکن مسلمانوں کی قربانیوں و شہادتوں کے نتیجہ میں اب یہ صورتحال نہیں رہی۔

انہوں نے کہاکہ قرآن پاک واضح طور پر ہماری رہنمائی کرتا ہے کہ مسلمان کفار کے جتنے مرضی مطالبات مانتے چلے جائیں ان کی طرف سے ڈومور کا مطالبہ ختم نہیں ہو گایہاں تک کہ وہ اسلام چھوڑ کر ان کا مذہب قبول نہ کر لیں۔ اگر مسلمان اپنا مکمل دین نہیں چھوڑ سکتے تو پھر ان کیلئے شریعت کا لائحہ عمل یہ ہے کہ وہ کفار کے سامنے جھکنے کی بجائے صبرواستقامت کا راستہ اختیا رکریں ۔ اﷲ تعالیٰ انہیں آزادیوں کے نعمتوں سے نوازے گا۔