پاکستان سپر لیگ ملک میں کرکٹ کی واپسی کیلئے ’’ویزا ‘‘ ،اس ایونٹ سے ملک میں کرکٹ کی واپسی کی راہ ہموار ہو گی‘ نجم سیٹھی

جلد کامن ویلتھ ٹیم میچ کھیلنے کیلئے پاکستان آئے گی،فرنچائز کی تعداد مزید بڑھائیں گے‘ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 26 فروری 2016 22:21

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 فروری۔2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ کو ملک میں کرکٹ کی واپسی کیلئے ’’ویزا ‘‘قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک میں کرکٹ کی واپسی کی راہ ہموار ہو گی،پی ایس ایل کے انعقاد کیلئے بہت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن سب کی انتھک محنت سے لیگ کا میدان سجانے میں کامیاب رہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل نوجوان کھلاڑیوں کے لئے بہترین ایونٹ تھا ۔لیگ نے پورے ملک میں نیا جذبہ پیدا کردیا، لیگ کے میچوں میں پاکستان بھارت میچز جتنا جوش تھا، پی ایس ایل کے انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت پہلو ابھر کرسامنے آیا۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کا انعقاد ملک میں کرکٹ کی واپسی کیلئے ویزا کا کام کرے گا اور جلد کامن ویلتھ ٹیم میچ کھیلنے کیلئے پاکستان آئے گی۔

(جاری ہے)

نجم سیٹھی نے کہا کہ جائلز کلارک سے کامن ویلتھ ٹیم پاکستان لانے پر بات ہوئی تو ماضی کے بارعکس انہوں نے نیم رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’پیسے کتنے دیں گے‘‘حالانکہ اس سے قبل وہ سکیورٹی اور دیگر مسائل کا عذر پیش کیا کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈین ڈیوین براوو سے بھی ویسٹ انڈین ٹیم پاکستان لانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی اور انہوں نے بھی مثبت جواب دیا۔

انہوں نے بتایا کہ پی ایس ایل نے بلوچستان میں کرکٹ کو زندہ کردیا جس کا اعتراف وزیراعلی بلوچستان بھی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنااﷲ زہری اپنے وفد کے ہمراہ پی ایس ایل کا میچ دیکھنے آئے اور انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل نے بلوچستان کیلئے وہ کیا جو حکومت نہ کرسکی، ہم نہ کرسکے۔انہوں نے پی ایس ایل کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے ہم نے لیگ کو کامیاب بنانے اور شفافیت برقرار رکھنے کیلئے سخت سکیورٹی انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ مالی معاملات میں بھی کھلاڑیوں کو شکایت کا موقع فراہم نہیں کیا۔

کچھ لیگوں میں کھلاڑیوں کو طے شدہ معاہدے کے مطابق رقم کی ادائیگی میں مسئلے ہوتے تھے اور نقصان یا دیگر مسائل کے سبب ان کو آدھے ادھورے پیسے دیتے تھے لیکن ہم نے کھلاڑیوں کو جا کر ان کے ہاتھوں میں پیسے دئیے ۔انہوں نے کہا کہ تمام غیر ملکی کھلاڑیوں اور اسٹاف نے لیگ اور اس میں کیے انتظامات کی دل کھول کر تعریف کی اور ایک مثبت تاثر کے ساتھ وطن لوٹے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل فرنچائز کو اثاثہ قرار دیتے ہوئے مستقبل میں ان کی تعداد بڑھانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے پانچ اثاثے بنا لیے ہیں جن کی قدر پہلے ہی سو گنا بڑھ چکی ہے اور آگے چل کر مزید تین اثاثے بنائیں گے۔