مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے حکومتوں میں آنے کیلئے باریاں مقرر کر رکھی ہیں، دونوں ایک دوسرے کی کرپشن کو بھی تحفظ دیتی چلی آ رہی ہیں،احتساب کے اداروں کودونوں پارٹیوں کی حکومتوں نے ناکام بنایا ہے، ایک اہم وزیر کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پرواویلا کرنے والے بھی عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 26 فروری 2016 19:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جس ملک کا ایک وزیرقوم کے462ارب روپے ڈکار جاتا ہے ،وہاں کی حکومتیں قومی خزانے کے ساتھ کیا کھلواڑ کرتی ہونگی ، اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے،اگر چھت صاف ہو تو پرنالے سے گندا پانی نہیں آسکتا، دونوں بڑی پارٹیوں نے حکومت میں آنے کیلئے ایک دوسرے کی باریاں مقرر کر رکھی ہیں، وہ ایک دوسرے کی کرپشن کو بھی تحفظ دیتی چلی آ رہی ہیں،احتساب کے اداروں کودونوں پارٹیوں کی حکومتوں نے ناکام بنایا ہے، وزیر موصوف کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پرواویلا کرنے والے بھی عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں،سابق چیئرمین نیب نے اپنے ایک بیان میں بتایا تھاکہ روزانہ 12ارب کی کرپشن ہوتی ہے اسے روک کر ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نجات دلائی جاسکتی ہے،عالمی استعمار امداد کے نام پر اپنے ایجنٹوں کو قرضوں کے جال میں پھنساتا ہے اور پھر ان کے ذریعے مقروض ممالک پر حکومت کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

عوام کی محرومیوں کے ذمہ دار استعماری ایجنڈے پر کام کرنے والے حکمران ہیں ۔جب تک پاکستان کو کرپشن کے ناسور سے نجات نہیں دلالیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔وہ جمعہ کو منصورہ میں منعقدہ مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن اور بعد ازاں جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 68سال سے قوم پر مسلط حکمران عالمی استعمار کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں ،امریکہ اور مغرب نے اپنے مخصوص عزائم کی تکمیل کیلئے اپنے زرخرید غلاموں کوہمارے اقتدار کے اداروں پرمسلط کررکھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے لوٹی گئی اربوں ڈالر ز کی رقم آئی ایم ایف ،ورلڈبنک سے لئے گئے قرضوں اور امریکہ سے امداد کے نام پرملنے والی بھیک کے مجموعی حجم سے کئی گنازیادہ ہے ۔سالانہ ہونے والی 4380ارب روپے کی کرپشن کو روک کر اور بیرونی بنکوں میں پڑی قومی دولت کو واپس لا کرہم نہ صرف تمام قرضے اتار سکتے ہیں بلکہ بڑے ڈیموں سمیت ملک میں درجنوں ڈیم اور توانائی کے منصوبے مکمل کئے جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن اور کرپٹ نظام کو زندگی اور بقا کرپٹ سیاستدانوں اور نوکر شاہی نے دی ہے۔ کرپشن کے خلاف بنائے گئے اداروں نے بھی ہمیشہ ان کو چھتری فراہم کی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن’’ ام الخبائث ‘‘ہے ،اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو یہ پھیلتی جائے گی اور ملک وقوم اسی طرح مصیبتوں اور پریشانیوں کے بھنور میں غوطے کھاتے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کرپشن کے خلاف تحریک کو جہاد سمجھ کراس میں شامل ہوں ،منبر و محراب سے اس کے خلاف آواز بلند ہونی چاہئے اور علماء و صحافی برادری سمیت وکلاء،اساتذہ ،طلباء، کسان اور مزدوراس تحریک میں شامل ہوجائیں ۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم کرپشن کے خلاف جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک پہنچا کردم لیں گے ،یہ پاکستان کے تحفظ کا مقدس مشن ہے جسے پورا کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور جب تک ملک سے کرپشن کے ناسور کا قلع قمع نہیں ہوجاتا ،عوام اس تحریک کو جاری رکھیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی کرپشن کے خاتمہ کیلئے آئندہ انتخابات میں الیکشن کمیشن آئین کی دفعہ 62/63پر عمل درآمدکو یقینی بنائے تاکہ الیکشن میں دولت کے اس کھیل کو روکا اور عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچایا جاسکے ۔