سینیٹ قائمہ کمیٹی مواصلات کا آغاز حقوق بلوچستان کے تحت 171 اسامیوں پر بھرتیاں مکمل نہ کرنے پر وزارت مواصلات اور پوسٹل سروسز کی نااہلی کامعاملہ ایوان بالامیں اٹھانے کا عندیہ

جن اخبارا ت میں اسامیوں کے اشتہارات دیئے گئے وہ کوئٹہ میں نظر ہی نہیں آتے، قومی اخبارات میں اشتہارات نہ دینے کی وجہ سے درخواستوں کی تعداد کم ہے، معاملہ پیچیدہ بنایا جارہا ہے ، فی الحال بھرتی کے عمل کو جاری رکھا جائے ، چیئرمین کمیٹی داؤد اچکزئی کی ہدایت

جمعہ 26 فروری 2016 18:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 فروری۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی مواصلات کے چیئرمین سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے آغاز حقوق بلوچستان کی 171 اسامیوں پر بہانے بازیوں اور تاخیری حربوں کو استعمال کرتے ہوئے بھرتیاں مکمل نہ کرنے پر وزارت مواصلات اور پوسٹل سروسز کی نااہلی کو چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کے نوٹس میں لانے اور معاملہ ایوان بالاء میں بھی اٹھانے کا عندیہ دے دیا ۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے پوسٹل سٹاف کالج اسلام آباد میں منعقد ہونے والے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں آغاز حقوق بلوچستان کیلئے پچھلی حکومت کی طرف سے منظور کی جانے والی 171 اسامیوں پر تاحال بھرتیاں مکمل نہ کرنے کے حوالے سے دی گئی بریفنگ پر سخت برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ جن اخبارا ت میں اسامیوں کے اشتہارات دیئے گئے کوئٹہ شہر میں بھی نظر نہیں آتے، قومی اخبارات میں اشتہارات نہ دینے کی وجہ سے درخواستوں کی تعداد کم ہے، پچھلے اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ جلد بھرتیاں مکمل ہو جائیں گی لیکن اب پھر بہانہ بازی کی جارہی ہے اور معاملہ پیچیدہ بنایا جارہا ہے اور ہدایت دی کہ فی الحال بھرتی کے عمل کو جاری رکھا جائے چار سال میں بھرتیاں نہیں ہو سکیں بریفنگ میں دیئے گئے 15 دنوں میں بھی معاملہ زیر التواء ہی رہے گا۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ آغاز حقوق بلوچستان کی 171 اسامیوں کیلئے 2705 درخواستیں آئیں اے پی این ایس کے بقایا جات کی وجہ سے قومی اخبارات نے پوسٹل سروسز کے اشتہارات پر پابندی لگائی ہوئی ہے ۔اور بلوچستان ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعے جلد ٹیسٹ لے کر بھرتیاں مکمل ہو جائیں گی۔کمیٹی اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت موبائل منی آرڈر ، لاجسٹک کمپنی کی جائے گی اور ڈاکخانوں کی عمارتوں کی مرمتی و تعمیر کیلئے بھی ریونیو کی وصولی کے اشتراک کے تحت سرمایہ کار ی کا منصوبہ ہے ۔

بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے پینشن کی ادائیگی ، انشورنس میڈیکل بھی شروع کی جارہی ہے بیرون ملک سے زرمبادلہ کی وصولی کیلئے وسیٹرن یونین سے رابطے ہیں آئی ایف ایس سے منسلک ہونے کے بعد پاکستان بھی دنیا کی تمام پوسٹل سروسز میں شریک ہو جائے گا۔ چھوٹے ڈاکخانوں میں یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی اور ای کامرس کے تحت پارسل آئن لائن اور کیش اینڈ ڈلیوری ارجنٹ میل بھی شروع کی جائے گی چین کی د و بین الااقومی کمپنیوں سے سرمایہ کاری کے لئے رابطے میں ہیں اور ون لنک کے ذریعے اے ٹی ایم نیٹ ورک شروع کیا جائے گا جس سے پینشن اور منی آرڈر وصول ہو سکیں گے ۔

ہارڈ ویئر سافٹ ویئر سسٹم اور عملے کی تربیت سے دو سال میں کاروبار پانچ ارب تک پہنچنے کی امید ہے ۔موجود ہ ای کامرس مارکیٹ تقریباً30 ارب پر مشتمل ہے آئندہ 60 ارب تک متوقع ہے جس میں پاکستان پوسٹ کا حصہ 450 ملین تک ہو گا۔ لاجسٹک کمپنی کیلئے 820 ملین کی سرمایہ کار ی ہوگئی ۔تھائی لینڈ ماڈل کی طرح پاکستان میں بھی ڈاکخانوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے وزارت اور پوسٹل سروسز کی طرف سے اصلاحاتی پروگرا م کو سراہا اور کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے اصول اور شرائط پر سخت نگرانی کی ضرورت ہے ۔تاکہ شراکت دار صرف منافع نہیں بلکہ نقصان میں بھی حصے دار ہوں اور کہا کہ گنے چنے اداروں کی بجائے سب سے مذاکرات کے ذریعے نرم شرائط کے معاہدے کیے جائیں ۔ڈی جی پوسٹل سروسز توقیر شہر یار نے آگاہ کیا کہ پرائیوٹ سرمایہ کاروں کی بجائے پہلے وزارت اور محکمے کا مقصد سامنے رکھا جائے گا۔

اور باقاعدہ اشتہارات کے ذریعے پیپرا رولز کے تحت کھلی بولی ہوگی ۔ اور آگاہ کیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ کارڈ کی رقم بائیو میٹرک مشین کے ذریعے حق دار تک پہنچانے اور منی گرام کے حوالے سے بھی مذاکرات شروع ہیں 8 جنوری سے کیش آ ن ڈلیوری سکیم شروع ہو چکی ہے اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ بلوچستان کے ملازمین کو 2013-14 میں 40 لاکھ اور2014-15 میں ہاؤس بلڈنگ فنانس فنڈ ایک کروڑ 31 لاکھ دیا گیا ۔

سینیٹر سجاد حسین طوری نے کہا کہ پوسٹل سروسز فرینچائز نظام متعارف کرائے جس سے خاصی آمدن ہوسکتی ہے اور شراکت داری میں نقصان کا اندیشہ نہیں ۔ سینیٹر عثمان کاکٹر نے کہا کہ حکومت ہر ادارے کی نجکاری کر رہی ہے ۔ ملک بھر میں پھیلے پوسٹل سروسز کے نظام کی نجکاری نہیں کی جانی چاہیے ۔کمیٹی اجلاس میں سفارش کی گئی کہ پوسٹل سروسز کیلئے وزیراعظم خصوصی فنڈز دیں اور آغاز حقوق بلوچستان کی171 اسامیوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کر کے اگلے اجلاس میں رپورٹ دی جائے ۔

ای ٹیگ اور ایم ٹیگ کا معاملہ اگلے اجلا س میں زیر بحث آئے گا۔ کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز روزی خان کاکٹر، سجاد حسین طوری، عثمان خان کاکٹر، لیاقت خان ترکئی کے علاوہ جوائنٹ سیکرٹری وزارت نذیر احمد ، ڈی جی پوسٹل سروسز فقیر شہر یار، ممبراین ایچ اے شعیب اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :