وزیر اعظم کی کاوشوں سے پورا ملک امن کا گہوارہ بنے گا،وزیر اعلی سند ھ

جمعہ 26 فروری 2016 16:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 فروری۔2016ء) وزیر اعلی سند ھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعظم کا ماس ٹرانزٹ منصوبے کے آغاز پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی کاوشوں سے پورا ملک امن کا گہوارہ بنے گا،گرین لائن ماس ٹرانزٹ منصوبہ کراچی کیلئے بہت اہم ہے،وزیراعظم نے کراچی کے عوام کیلئے یہ تحفہ دیا،کراچی میں امن بحالی میں رینجرز اور پولیس نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور امن و امان کی اونر شپ لی جس کی تعریف کرتا ہوں۔

وہ جمعہ کوکراچی میں گرین لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاکہ ماس ٹرانزٹ بس منصوبے کیلئے چھ لائنوں کی تکمیل پرکام کر رہے ہیں ، ایک لائن کی تکمیل کی ذمہ داری وفاق نے لی جس پر شکر گزار ہیں،ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ کراچی گرین بس منصوبہ سرجانی سے ٹاور تک اٹھارہ کلو میٹر کا ہے تاہم آج پتہ چل رہا ہے کہ منصوبے کا روٹ صرف 11 کلو میٹر کر دیا گیا ،کراچی شہر اور صوبے کو امن کا گہوار ہ بنائیں گے جبکہ صوبائی حکومت نے کراچی میں امن امان پر کافی کامیابی حاصل کی ہے اورٹارگٹ کلنگ ، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم میں 70 فیصد کامیابی ہوئی ہے تاہم ان کامیابیوں کو مزید آگے بڑھائیں گے۔

(جاری ہے)

امن و امان کے حوالے سے پولیس اور رینجرز کی قربانیوں کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ کراچی میں امن بحالی میں رینجرز اور پولیس نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور امن و امان کی اونر شپ لی ہے جس کی تعریف کرتا ہوں،وزیر اعظم کی کاوشوں سے پورا ملک امن کا گہوارہ بنے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ موٹر وے منصوبے کو سکھر کی بجائے حیدر آبادسے شروع کیا جائے، کراچی کو پانی و بجلی کی سخت ضرورت ہے جس کیلئے وفاق پچاس فیصد شراکت کر رہا ہے اور باقی پیسہ صوبہ خرچ کرے گا تاہم ہم چاہتے ہیں کہ ڈھائی سال میں کراچی میں پانی و بجلی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے۔

وزیراعلیٰ نے شکایت کی کہ کراچی میں پینے کے پانی اور بجلی کا بہت بڑا مسئلہ ہے اور پانی کیلئے لوگ بہت تنگ کرتے ہیں ، لوگ سٹرکوں پر آجاتے ہیں اس لئے وزیر اعظم سے گزارش ہے کہ کراچی میں پانی اور بجلی کے مسئلے کو حل کرنے میں صوبے کی مدد کی جائے۔

متعلقہ عنوان :