نیب کے قوانین میں ترمیم کیلئے اپوزیشن سے مشاورت کریں گے، زاہد حامد

جمعہ 26 فروری 2016 16:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 فروری۔2016ء) وزیرموسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ نیب کے قوانین میں ترمیم کیلئے اپوزیشن سے مشاورت کریں گے، میثاق جمہوریت میں بھی نیب میں ترامیم کا ذکر کیا گیا تھا، نیب کے کیسوں کا میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، وزارت قانون و انصاف تحریری جواب میں قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کہ نیب نے اب تک ایک ارب 85کروڑ روپے وصول کئے ہیں، حارث اسٹیل مل سے 63کروڑ، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے جی ایم بسمہ اللہ خان سے 20کروڑ روپے، خیبرپختونخوا کے سابق آئی جی پولیس ملک نوید سے 18کروڑ، کیپٹل بلڈرز سے 20کروڑ، وزارت سماجی بہبود و تعلیم اور دیگر اداروں سے 18کروڑ روپے وصول کئے گئے، پلی بارگیننگ کے ذریعے نیب کے کسی اہلکار نے کوئی رقم نہیں لی، قومی اسمبلی کے موجودہ اراکین اور وزارتوں کے ملازمین کے خلاف بھی مقدمات موجود ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ عوام کو فوری انصاف فراہم کرنے کیلئے عدالتوں کی تعداد بڑھانے سمیت پنچایت کے نظام کو بھی رائج کرنے کی تجویز ہے اور عوام کو انصاف فراہم کرنے کیلئے جلد عملدرآمد شروع ہو جائے گا، جس ہائیکورٹ میں کیسز زیادہ اور التواء کا شکار ہوں تو وہاں کے چیف جسٹس کی مشاورت سے کیسز کو جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان نے ایران پر پابندیاں اٹھالی ہیں، مگر عالمی دنیا نے ابھی تک ایران پر پابندیاں اٹھانے کا تعین نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے ایران پاکستان گیس پائپ لائن تاخیر کا شکار ہوئی ہے، اس پائپ لائن کا معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا مگر ایک صحرا میں دو پائپ رکھ کر پوری دنیا کو بلا کر فوٹو سیشن کروایا گیا، معاہدے کے وقت نہ تو پیسے تھے اور نہ ہی ٹھیکیدار تھا، ایران پر پوری طرح پابندیاں نہیں ہٹی ہیں، ہماری طرف سے کوئی کمی نہیں ہے، ایران نے بھی ابھی تک کام مکمل نہیں کیا۔

وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ قانون و انصاف کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ برہان سے حویلیاں 59کلومیٹر ایکسپریس وے کی تعمیر کا منصوبہ ہے، دسمبر 2016ء میں اس پر کام ہو گا، جس پر تین حصوں میں کام شروع ہو گا۔ وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 3لاکھ گھریلو کنکشن لگانے کی اجازت اوگرا کی جانب سے ملتی ہے اور 15 لاکھ سے زائد کنکشن زیر التواء تھے مگر اب 12 لاکھ اس کی تعداد رہ گئی ہے۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ موٹروے کی مرمت اور دیکھ بھال کیلئے ایف ڈبلیو او کے ساتھ معاہدہ کیا گیا اور انہوں نے اپنی ایک نجی کمپنی کو اس پر کام دیا ہے، اس کو 2سال میں مکمل کیا جائے گا، وزیراعظم کا ویژن ہے کہ کم ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ نیب کے قانون میں ترمیم کی جائے گی، کیونکہ میثاق جمہوریت میں بھی اس کا ذکر کیا گیا تھا، نیب کے کیسوں کا میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے

متعلقہ عنوان :